وزیراعظم عمران خان نے تجویز دی ہے کہ نئی حکومت کو اقتدار سنبھالنے سے پہلے گورنمنٹ سسٹم سے متعلق پوری طرح بریفنگ دی جانی چاہیے۔
تقریب سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ ہمارے پاس سوا دو سال ہیں، ہمیں کارکردگی کو بہتر بنانا ہے، ہم اب ایکسیوز نہیں کرسکتے، پرفارمنس کا وقت آگیا ہے۔
انہوں نے وزراء کو ہدایت کی کہ یہ پرفارمنس کا ٹائم ہے، کارکردگی میں بہتری کے لیے خود پر پریشر ڈالیں، جائزہ لیں کہ لوگوں کی سہولت کے لیے کیا کام کیا جائے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہمیں اپنے سسٹم کا جائزہ لینا چاہیے، کئی وزارتوں نے بہتر پرفارم کیا کچھ نے نہیں کیا، ہمارا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں چلا گیا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ حکومت میں آئے تو ہمیں تین ماہ سمجھنے میں لگ گئے، میں کہتا ہوں نئی حکومت کو سسٹم سے متعلق پوری بریف کیا جانا چاہیے۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ ڈیڑھ سال تک حکومت کو پاور سیکٹرز کے اعداد شمار کا پتہ ہی نہیں چل رہا تھا، 18ویں ترمیم کے بعد فوڈ سیکیورٹی ہمارے پاس ہے لیکن پاور صوبوں کے پاس چلی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک صوبہ اپنی گندم ریلیز ہی نہیں کرتا تو وفاق کے پاس اختیار نہیں، آہستہ آہستہ ہم چیزیں سیکھتے جارہے ہیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ عوام کو ایسی بجلی دینا چاہتے ہیں جو وہ افورڈ کرسکیں، اس شعبے میں ڈھائی ہزار ارب روپے کی سبسڈی دے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایکسپورٹ کے اوپر پورا زور لگانا ہے، غریب آدمی اور انڈسٹریل سیکٹر کو کئی سبسڈیاں مل رہی ہیں، فیصلہ کیا ہے کہ ہر وزارت کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔
عمران خان نے کہاکہ پنشن کا پہاڑ چڑھتا ہی جارہا ہے، کبھی کسی نے اس حوالے سے پلان ہی نہیں بنایا۔