• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شبلی فراز کا پیٹرولیم بحران رپورٹ کی فائنڈنگ سامنے لانے کا اعلان


کراچی (ٹی وی رپورٹ)وزیراطلاعات شبلی فراز نے دو چار روز میں پیٹرولیم بحران رپورٹ کی فائنڈنگ سامنے لانے کا اعلان کردیا۔جیوکے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہاب وزارتوں کی جانب سے ،،اہداف حاصل ہونے یا نہ ہونے پرجزا اورسزا کا نظام نافذ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جن وزرا نے پچھلی حکومتوں میں کام کیا۔وہ سطحی طورپرکیا جاتا تھا۔ ن لیگ کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ سینیٹ اور ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کےحوالے سے ہمارے جماعت نے غور کیا ہے۔مگر پی ڈی ایم کی قیادت سے مشاورت کے بعد ہی پالیسی بیان دیں گے۔سینیٹ کے اراکین سے ابھی تک استعفے نہیں مانگے،جہاں تک معاملہ ضمنی انتخابات میں حصہ لینے سے متعلق ہے، اس پر پی ڈی ایم کی قیادت سے رجوع کرلیا ہے، امید ہے ایک دو دن میں اس حوالے سے اعلان سامنےآجائے گا۔پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کیخلاف ہے،ضمنی انتخابات میں میدان کھلا چھوڑ دیا تو حکومت کو واک اوور مل جائے گا۔پیپلزپارٹی زوردار طریقے سے الیکشن لڑے گی ، اگر سینیٹ انتخابات میں جانا ہے تو اس سےپہلے صوبے میں برتری قائم رکھنی ہے،پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی عمران خان کے دھرنے کیخلاف تھی تو آج حکومت کیخلاف دھرنے سے متعلق ہمیں سوچنا پڑے گا کہ کل اگر ہم خلاف تھے تو آج اس کی حمایت کیسے کرسکتے ہیں۔میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے کہا کہ تحریک انصاف پہلی دفعہ حکومت میں آئی ہے وزراء سیکھ رہے ہیں مگر کابینہ میں بہت سے ایسے وزراء ہیں جو ماضی میں بار بار حکومتوں کا حصہ رہے اور وہی وزارتیں چلاتے رہے جو اب چلارہے ہیں۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کہا کہ وزراء کیلئے ہر کوارٹر میں اہداف مقرر کردیئے گئے ہیں،ملک میں ڈیٹا بیس بہت کمزور ہے بلکہ اداروں کی سطح پر موجود ہی نہیں ہے، وفاقی سطح پر پہلی دفعہ حکومت میں آئے تو ناتجربہ کار تھے، آہستہ آہستہ چیزوں کو سمجھا اور قالین کے نیچے چھپائی گئی چیزیں سامنے لائے، جن وزراء نے پچھلی حکومتوں کے ساتھ کام کیا اس وقت چیزوں کو سطحی طریقے سے دیکھا جاتا تھا، اسی وجہ سے ملک کا کوئی ادارہ کم سے کم سطح پر بھی کام نہیں کررہا۔ شبلی فراز کا کہنا تھا کہ حکومت کے ڈھائی سال رہ گئے ہیں کاموں کے ثمرات عوام تک نہیں پہنچے تو نقصان ہمارا ہی ہوگا، ہماری حکومت نے چینی گندم مافیا کے طریقہ کارواردات کی نشاندہی کی، پٹرولیم بحران کی تحقیقاتی رپورٹ دو چار روز میں سامنے لائیں گے، حکومت نے کافی سیکھ لیا ہے غلطیاں دوبارہ نہیں دہرائیں گے، وزیراعظم محنت کے ساتھ ہر وزارت کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کسی بھی الیکٹورل عمل کے بائیکاٹ کرنے کے خلاف ہے، ہم 1985ء کے انتخابات کا بائیکاٹ کرکے دیکھ چکے ہیں جس کا سیاسی اسٹرکچر کو نقصان ہوا، ضمنی انتخابات کا بائیکاٹ کردیا تو حکومت کو واک اوور مل جائے گا، ضمنی انتخابات لڑ کر حکومت کو عوام کے سامنے ایکسپوز کریں گے، اپوزیشن نے استعفے دیئے تو حکومت ضمنی انتخاب نہیں کراسکے گی، سیاسی جماعتوں کو بہتر پتا ہے کہ استعفے دینے کیلئے بہتر وقت کیا ہوگا، پی ڈی ایم کے اجتماعی استعفوں کی صورت میں نئے الیکشن کی طرف جانا پڑے گا۔ قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ استعفے اس وقت دیں گے جب پوری تیاری کرلیں گے اس میں مہینہ ڈیڑھ مہینہ لگ سکتا ہے، اپوزیشن کے استعفے سیاسی ایٹم بم ہے اس سے پہلے باقی ہتھیار استعمال کریں گے، سینیٹ الیکشن کے اعلان کے بعد اس سے متعلق فیصلہ کریں گے، سینیٹ الیکشن میں جانا ہے تو صوبائی اسمبلی میں اپنی طاقت برقرار رکھنا ہوگی، پی ڈی ایم سینیٹ الیکشن لڑنے کے بعد استعفوں کا فیصلہ کرتی ہے تو کیا ہم ضمنی انتخابات کا بائیکاٹ کر کے اپنی نشستیں ضائع نہیں کردیں گے۔

تازہ ترین