قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف و مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور محمد علی دورانی کی جیل میں ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد علی دورانی نے پیر پگاڑا کا دو نکاتی پیغام پہنچایا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد علی درانی کی جانب سے لانگ مارچ اور استعفوں کے آپشن کو روکنے کا پیغام تھا، شہباز شریف نے پیر پگاڑا اور محمدعلی دورانی کی مفاہمتی کوششوں کو سراہا۔
شہباز شریف نے علی درانی کو کہا کہ پہلے بھی پیغامات ملے مگر تبدیلی کے مثبت اثرات نظر نہیں آئے۔
انہوں نے کہا کہ جیل میں ہوں، آپ کاپیغام کس کو اور کیسےدوسری جماعتوں تک پہنچاؤں گا، کچھ وقت دیں تاکہ میں دوسری اپوزیشن کےجماعتوں تک آپ کاپیغام پہنچاسکوں۔
ذرائع کے مطابق شہبازشریف نے کہا کہ عوام اس وقت حکومت سےنہیں اپوزیشن سے اُمیدیں لگائے ہوئے ہیں، اس نااہل حکومت سے عوام کی جان چھڑائی جائے۔
شہباز شریف نے کہا کہ سیاسی معاملات افہام و تفہیم سےحل ہونے چاہئیں، سیاسی معاملات گفتگو سےحل ہوں گے تو عوام جمہوریت سے فائدہ اُٹھا سکیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شہبازشریف نے علی درانی کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ حتمی فیصلہ پی ڈی ایم کی قیادت کرےگی۔