• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کا افغانستان کے بعض منفی بیانات پر تشویش کا اظہار


پاکستان نے افغانستان کے بعض سرکاری و غیر سرکاری حلقوں کے منفی بیانات پر تشویش کا اظہار کردیا ہے۔

ایک بیان میں ترجمان دفترِ خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے افغانستان میں دیر پا امن اور استحکام کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ افغان امن عمل کے لیے تنازعات کے سیاسی حل کی طرف پیشرفت جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کوششوں کو افغان معاشرہ اور عالمی برادری نے تسلیم کیا ہے، بعض افغان سرکاری و غیر سرکاری حلقوں کے منفی بیانات پر تشویش ہے۔


ترجمان کے مطابق دوطرفہ سیکیورٹی و انٹیلی جنس امور دوطرفہ فورم پر حل ہونے چاہئیں، مناسب ادارہ جاتی فورم ورکنگ گروپس کے ذریعہ موجود ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کےدورہ کابل میں بھی سیکیورٹی،امن عمل پررابطےمضبوط بنانےپراتفاق ہواتھا، الزامات کاسلسلہ افغان امن عمل،تعاون بڑھانےکی کوششوں کونقصان پہنچائے گا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے افغان امن عمل کیلئے سنجیدہ کوششیں کی ہیں،اہم کامیابیوں میں ان ہی سنجیدہ کوششوں کا ہاتھ رہا ۔

دفترخارجہ نے مزید کہاکہ افغان امن عمل 5 جنوری سے نازک مرحلے میں داخل ہورہا ہے، مذاکرات کے فریقین الزامات ترک کر کے امن و استحکام کے لیے  دانائی اختیار کریں۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں تشدد میں اضافے پر پاکستان سخت تشویش کا اظہار کرتا رہا ہے، وزیراعظم پاکستان نے کئی مواقع پر تشدد میں کمی اور جنگ بندی پر زور دیا۔

ترجمان کے مطابق افغان حکومت اندرونی سلامتی، امن کے قیام کی اپنی ذمہ داری پوری کرے، پاکستان سیکیورٹی و موثر بارڈر مینجمنٹ میں ادارہ جاتی تعاون کے ذریعہ مدد کو تیار ہے۔

دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان، افغانستان ٹرانزٹ ٹریڈ سمیت اہم دوطرفہ معاملات میں پیشرفت ہوئی ہے، ترجیحی تجارتی معاہدے پر بات چیت آگے بڑھی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کو اندرونی و علاقائی گمراہ کن عناصر سے محتاط رہنا ہوگا۔

تازہ ترین