وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے شہید بینظیر بھٹو کی برسی کی تقریب کے بعد اپوزیشن اتحاد ( پی ڈی ایم ) سے چند سوالات پوچھ لیے۔
ملتان سے جاری بیان میں شاہ محمود قریشی نے استفسار کیا کہ لاڑکانہ کے جلسے میں پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کیوں شریک نہیں ہوئے؟
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اتحاد کی صفو ں میں دراڑ واضح طورر پر نظر آرہی ہے،پی ڈی ایم کی قیادت سے پوچھتا ہوں کہ وہ استعفے کب تک دیں گے؟
وزیر خارجہ نے مزید کہاکہ ایک دوسرے کو لاہور اور لاڑکانہ کی سڑکوں پر گھسیٹنے کا اعلان کرنے والے اب ایک دوسرے کے گھروں کے مہمان بن گئے ہیں۔
ان کا دعویٰ کے ساتھ کہنا تھاکہ مفادات کی بنیاد پر بننے والا پی ڈی ایم اتحاد جلد اپنے انجام کو پہنچے گا ۔
شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہاکہ آج ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو شہید کی روح کو تکلیف پہنچ رہی ہوگی ۔
انہوں نے کہاکہ شہید بھٹو اور بینظیر بھٹو کے فلسفے اور نظریات کے بدترین مخالف آج ان کے گھروں میں براجمان ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہاکہ بھارت پاکستان کو غیرمستحکم کرنے کی سازش کررہا ہے،ہمارے پاس ٹھوس شواہد موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ بھارت نے چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک ) کو ناکام بنانے کیلئے اربوں روپے مختص کئے ہیں۔