• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

31 جنوری تک استعفیٰ نہ آیا تو لانگ مارچ ہوگا، بلاول بھٹو


پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ 31 جنوری تک وزیراعظم عمران خان کا استعفیٰ نہ آیا تو لانگ مارچ کریں گے۔

سابق وزیراعظم اور اپنی والدہ شہید بینظیر بھٹو کی برسی کی تقریب سے خطاب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ ظلم کے بادل چھٹنے والے ہیں، مجرم حکمرانوں کے احتساب کا وقت آنے والا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تاریکی چھٹنے والی ہے اور ظلم کی رات ڈھلنے والی ہے، کارکنوں سے کہتا ہوں وقت آگیا ہے آپ تیاری کرلو۔

پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ آپ تیار ہو، میرے ساتھ ہو تو دنیا کی کوئی طاقت ہمارا راستہ نہیں روک سکتی۔


ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اتحاد (پی ڈی ایم) لانگ مارچ کی کال دیتا ہے تو آپ کو تیار ہونا ہوگا، ہم ایک پیچ پر اور ایک ہی اسٹیج پر ہیں۔

بلاول بھٹو نے کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ لانگ مارچ کے لیے تیار ہو؟ کیا آپ جیلیں بھرنے کے لیے تیار ہو؟

انہوں نے مزید استفسار کیا کہ کیا آپ لوگ اسلام آباد پہنچ کر کٹھ پتلی وزیراعظم کو کرسی سے گھسیٹنے کے لیے تیار ہو؟

پی پی چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ ہم حکومت کے خاتمے اور جمہوریت کی پاسداری کے لیے میدان میں اترے ہیں، ہم آپ کی طاقت سے ان کٹھ پتلیوں کو بھگائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ والا نہیں آصف علی زرداری والا سی پیک چاہیے، ہمیں وہ والا سی پیک چاہیے جس پر نواز شریف نے کام کیا تھا۔

بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ وہی سی پیک کامیاب ہوسکتا ہے جو عوام کو فائدہ دے، ہم چاہتے تھے پسماندہ علاقوں کو سی پیک میں سب سے پہلا حق ملے۔

انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ گیس سندھ اور بلوچستان پیدا کرتے ہیں، سوئی میں بھی عوام کے لیے گیس نہیں ہے۔

پی پی چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ عوام دشمن پالیسی کی وجہ سے لوگ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں، لوگ دو وقت کی روٹی، مزدور مزدوری کے لیے ترس رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہا اندھے اور بہرے حکمرانوں کو نا کچھ نظر آرہا ہے نا سنائی دے رہا ہے، غربت، بے روزگاری اور منہگائی کا طوفان نظر نہیں آتا، عوام کو روٹی نہیں دے سکتا اور کہتا ہے کہ کسی کو نہیں چھوڑوں گا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بہادری اور دانشمندی بازار میں ملتی تو عمران خان کا اے ٹی ایم خرید لیتا، یہ کرپٹ حکمران صرف اپنا پیٹ بھر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایل این جی چوری، آٹا، بجلی، گیس کی چوری، ہورہی ہے،  اور چوری کے ٹولے کا وقت ختم ہوچکا ہے، یہ عوام کو صرف دھمکیاں دیتے ہیں۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ آئی ایم ایف اور پتا نہیں کہاں کہاں سے قرض لیا ہے، ان کو جواب دینا پڑے گا قرض کہاں گیا، عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہوا، بجلی، گیس اور کھانے پینے کی چیزیں مہنگی ہیں۔

تازہ ترین