کراچی(اسٹاف رپورٹر) جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ شہیدذوالفقار علی بھٹو اوربے نظیر بھٹو شہیدجیسے لیڈر صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں جس کی پوری دنیا معترف ہے،زندہ قومیں کبھی بھی ان جیسے قومی لیڈروں کو فراموش نہیں کرتیں۔بینظیر بھٹو ایک عظیم وژنری لیڈرتھیں جو نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر کی خواتین کے لئے ایک متاثرکن مشعل راہ ہیں۔ ہمیں بینظیر بھٹو پر تحقیق کرنے کی ضرورت ہے ‘جامعہ کراچی میں بینظیر بھٹو چیئر کے قیام کا مقصد بینظیر کے وژن کوتحقیق کے ذریعے آگے بڑھانا ہے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے جامعہ کراچی کے زیر اہتمام شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی13 ویں برسی کے موقع پر بینظیر بھٹو کو خراج عقید ت پیش کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انچارج پیپلز سیکریٹریٹ سندھ وسابق کوآرڈینیٹر وزیر اعلیٰ سندھ فرید انصاری نے کہا کہ بینظیر بھٹو کا قتل ایک عالمی سازش ہے،کچھ ایسے سفید ہاتھی ہیں جن کو پاکستان کی سالمیت اور جمہوریت ایک آنکھ نہیں بھاتی۔بینظیر بھٹو نے خواتین کو امپاور کرنے کے لئے فرسٹ ویمن بینک بنایا ‘پاکستان کا پہلا ویمن پولیس اسٹیشن بینظیر بھٹو کی حکومت میں قائم کیا گیا‘ پاکستان کی پہلی خاتون کو ہائیکورٹ کی جج تعینات کیا۔ بینظیر بھٹو کی سیاسی اور سماجی اصلاحات نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کے لئے ایک مثال ہے۔ ڈائریکٹر شہید محترمہ بینظیر بھٹو چیئر جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر نسرین اسلم شاہ نے نظامت کے فرائض انجام دیتے ہوئے کہا کہ بینظیر بھٹو کے ناقدین اور مخالفین کی کمی نہیں ہے لیکن ان کے پرستاروں اور مداحوں کی تعداد ناقدین سے کئی سوگنازیادہ ہے،وہ ایک دلیر جید اور بہادر خاتون تھیں۔