• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افغان فوج قندھار میں 200 چوکیاں اسلحے سمیت چھوڑنے پر مجبور

کابل (اے ایف پی )افغان سکیورٹی فورسز حالیہ ہفتوں کے دوران شورش زدہ صوبے قندھار میں تقریبا 200 چوکیاں چھوڑنے کے لیے مجبور ہو گئی ہیں جب کہ بعض چوکیوں پر وہ ہتھیار بھی چھوڑ کر فرار ہو گئے جہاں طالبان نے قبضہ کر لیا۔

قندھار کے صوبائی گورنر حیات اللہ حیات اور ایک مقامی رکن پارلیمان نے اے ایف پی کو صورت حال کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ فوجی کمانڈروں سے نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر جواب طلبی کی گئی ہے۔

دوسری جانب کابل میں وزارت دفاع نے ان اطلاعات کی تردید کرتے ہوئے اصرار کیا کہ سرکاری فوجیں ان علاقوں میں پیش قدمی کر رہی ہیں۔متحارب فریقین کے مابین امن مذاکرات کے باوجود اکتوبر سے ہی صوبہ قندھار میں سرکاری فوج اور طالبان کے درمیان باقاعدگی سے تصادم جاری ہے۔

قندھار کے صوبائی گورنر حیات اللہ حیات نے اے ایف پی کو بتایا کہ افغان سکیورٹی فورسز زہرائی، میوند، ارغنداب اور پنجوئی ضلعوں میں 193 چوکیوں سے پسپائی اختیار کر چکی ہیں

انہوں نے مزید کہا کہزیادہ تر سکیورٹی چیفس اور افسران جنہوں نے اپنے فرائض سے غفلت برتی تھی، انہیں برخاست کردیا گیا ہے اور عدلیہ کے حوالے کردیا گیا ہے۔

قندھار سے تعلق رکھنے والے رکن پارلیمان ہاشم الخوزئی اور مقامی پولیس افسر نے اے ایف پی کو ان تفصیلات کی تصدیق کی ہے۔الخوزئی نے کہا کہ’سکیورٹی فورسز اپنے ہتھیاروں اور گولہ بارود کے ذخیرے کو بھی چھوڑ کر چوکیوں سے فرار ہو گئیں۔

تازہ ترین