• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی پی فیصلوں سے فضل الرحمان نالاں، پی ڈی ایم کا وجودبرقرار رہنےپر سوالیہ نشان

اسلام آباد( فاروق اقدس،نامہ نگار خصوصی)مصدقہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اپوزیشن اتحادکو برقرار رکھنے اور حکومت کے خلاف مطالبات میں اس ہم آہنگی اور حکمت عملی میں پیشرف کے لئے آل پارٹیز کانفرنس کے اجلاس میں جو 21ستمبر 2020 کو اسلام آباد میں ہوا تھا اور جس میں 11 جماعتوں کے اتحاد پر مشتمل پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی بنیاد رکھی گئی تھی

پاکستان مسلم لیگ (ن)، جمیعت علماء اسلام اور بعض چھوٹی جماعتوں کے سربراہ اور راہنما بھی سرگرم ہیں لیکن اتحاد میں شامل اہم جماعت پاکستان پیپلز پارٹی جو اب اتحاد میں مرکزیت کی اہمیت اختیار کرتی جا رہی ہے، اس کے بعض حالیہ فیصلوں سے مولانا فضل الرحمن خاصے نالاں ہیں اور ان فیصلوں سے ان کی ناراضی کی حد تک رنجش نے اس اتحاد کے قائم رہنے پر سوالات اٹھا دیئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق گزشتہ روز پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے لندن سے ملنے والی ہدایات کی روشنی میں اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمن کی رہائش گاہ پر ان سے ملاقات کی تھی. جس میں دونوں رہنماؤں کے سیاسی رفقاء بھی موجود تھے ۔

ذرائع کے مطابق اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کی جانب سے مولانا فضل الرحمن کو بعض یقین دہانیاں بھی کروائی گئی تھیں۔ صورتحال کے پیش نظر آج (جمعہ) کو لاہور میں ہونے والے اجلاس میں گو کہ بلاول بھٹو کی عدم شرکت کی وجہ پارٹی رہنما دھند کے باعث پروازوں میں خلل پڑنے کے خدشات قرار دے رہے ہیں تاہم ان کی جانب سے پیپلز پارٹی کےمرکزی رہنماؤں کا ایک وفد پارٹی کی نمائندگی کرے گا۔

یہ بھی ممکن ہے کہ آصف علی زرداری یا بلاول بھٹو ویڈیو لنک کے ذریعے پی .ڈی. ایم کے اجلاس میں شرکت کریں۔

تازہ ترین