کراچی (محمد ناصر)”جیو“ کے تعاون سے ”لکس اسٹائل ایوارڈز“ کی پہلی ورچوئل اور19 ویں، شاندار، رنگا رنگ اورمسحور کن تقریب پاکستان کے سب سے مقبول انٹرٹینمنٹ چینل ”جیو ٹی وی“ سے نشرکی گئی۔
اسٹائل ایوارڈ تقریب میں ”جیو فلمز“ اور نہر گھر فلمز کے اشتراک سے بننے والی سپر ہٹ فلم ”لال کبوتر“ نے میلہ لوٹ لیا۔ اِسے بہترین فلم کا ایوارڈ حاصل ہوا، اداکار احمد علی اکبر نے بہترین اداکاری کا ایوارڈ جیتا، کمال خان فلم کے بہترین ڈائریکٹر قرار پائے۔
فلم کے پروڈیوسرز کامل چیمہ اور ہانیہ چیمہ نے اِسے اپنی پوری ٹیم کی کامیابی قرار دیا۔ ماہرہ خان فلم کیٹیگری کیلئے بہترین اداکارہ نامزد ہوئیں جبکہ زاہد احمداور اقراء عزیز ٹیلی ویژن کے بہترین اداکاراور اداکارہ بن گئیں اور انور مقصود کو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ دیا گیا۔
مسحور کن تقریب میں حسن کے ساتھ ساتھ فنکارانہ صلاحیتوں سے مالا مال انٹرٹینمنٹ، موسیقی اور فیشن میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے آرٹسٹوں کی بھی ایوارڈز کے ذریعے بھر پور حوصلہ افزائی کی گئی۔
ایوارڈ شو کی تقریب میں ہلا گلہ کے ساتھ فیشن کے رنگ بھی نمایاں تھے۔ پاکستان میں انٹرٹینمنٹ، موسیقی اور فیشن کی پذیرائی کرنے والا ایوارڈ شو اس بار کورونا وبا کے باعث ورچوئل رکھا گیا لیکن اس کے باوجود بھی یہ تقریب انتہائی پُر رونق، متاثر کن اور انٹرٹینمنٹ سے بھر پور تھی۔
اسٹائل ایوارڈ کا باقاعدہ آغاز ننی گلوکارہ ہادیہ ہاشمی، حدیقہ کیانی اور دیگر آرٹسٹوں کی خوبصورت آواز میں حمد ”الٰہی جو تو ہے میرا“ سے ہوا۔ اس کے بعد یونی لیور پاکستان کے چیئرپرسن اور سی ای او عامر پراچہ نے اسٹائل ایوارڈز کے اغراض و مقاصد سے شرکاء کو آگاہ کرتے ہوئے اپنے ویڈیو پیغام میں بتایا کہ 2020ء نا صرف پاکستان کیلئے بلکہ پوری دُنیا کیلئے بہت مشکل سال تھا لیکن غم اور خوشیاں ساتھ چلتے ہیں لہٰذا ہم نے بھی غم کے ماحول میں خوشی کا موقع تلاش کیا۔
وبا سے محفوظ رہنے کیلئے فاصلہ رکھنا ضروری ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہم اس ایوارڈ شو کو پہلی بار ”ورچوئل“ انداز میں سامنے لائے ہیں۔ اُمید ہے ایوارڈ کی یہ تقریب اپنی روایت برقرار رکھے گی۔
دوسری طرف ماڈل مشک کلیم کی میزبانی میں ریڈ کارپٹ پر شوبز کی دُنیا کے نامور ستاروں کی آمد ہوئی اور گفتگو کے دوران فاصلے کو بھی برقرار رکھا گیا۔
معروف اداکار احمد علی بٹ اور لکس گرل مہوش حیات نے بھی مخصوص فاصلہ اختیار کرتے ہوئے میگا ایونٹ کی میزبانی کے فرائض کو خوبصورتی سے نبھایا۔ کوہوسٹس کی چٹ پٹی باتوں سے دیکھنے والے بھی قہقہے لگانے پر مجبور ہوئے۔
تھری ڈی پروجکشن، بہترین گرافکس، گلیمر، تفریح اور فیشن کے امتزاج نے اس ورچوئل ایونٹ کو بھی سب کیلئے یاد گار بنا دیا۔ دوسری طرف آسٹریلیا میں قرنطینہ وسیم اکرم کی اہلیہ و سوشل ایکٹیوسٹ شانیرہ اکرم اور جے پی ایم سی کی ڈائریکٹر سیمی جمالی نے اپنے آڈیو پیغام میں کورونا وبا میں خود کو محفوظ رکھنے کے حوالے سے خصوصی تاکید کی۔
2019ء میں ریلیز ہونے والی فلموں کا جائزہ مزاحیہ انداز میں سی بی اے کے ارسلان نصیر نے پیش کیا۔ مختلف اداکاروں اور فنکاروں کے پرستاروں سمیت عوام کی بڑی تعداد نے اپنے پسندیدہ فن کاروں کیلئے آن لائن ووٹنگ میں حصّہ لیا۔
لکس اسٹائل ایوارڈز میں ٹیلی ویژن، فیشن اور میوزک کیٹیگریز کیلئے فاتحین کا اعلان کیا۔”فلم“ کیٹیگری میں جیو فلمز اور نہر گھر کے اشتراک سے بننے والی بہترین فلم ”لال کبوتر“، بہترین فلم ڈائریکٹرکمال خان(لال کبوتر)، بہترین فلم اداکار: (ناظرین کی پسند)احمد علی اکبر (لال کبوتر)، راشد فاروقی (لال کبوتر)، بہترین فلم اداکارہ (ناظرین کی پسند)ماہرہ خان، ”ٹیلی ویژن“ کیٹیگری میں بہترین ٹیلی ویژن ڈرامہ ”میرے پاس تم ہو“، بہترین پلے ڈائریکٹرکاشف نثار، بہترین پلے رائٹرفائزہ افتخار، بہترین ٹی وی اداکار(نقاد Critics)زاہد احمد، بہترین ٹی وی اداکارہ(نقاد Critics)اقراء عزیز، بہترین ٹی وی اداکار(ناظرین کی پسند)عمران اشرف، بہترین ٹی وی اداکارہ(ناظرین کی پسند)یمنیٰ زیدی، ٹیلی ویژن کے بہترین ابھرتے ہوئے اداکار ”شیث گل“، شاعر، مصنف، ٹی وی میزبان، مزاح نگار، کالم نگار اور شوبز انڈسٹری سے کئی برس سے وابستہ معروف شخصیت انور مقصود کو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ دیا گیا۔
میوزک کیٹیگری کیلئے بہترین گیت راوی (سجاد علی)، سنگر آف دی ایئرہادیہ ہاشمی(بول ہو)، بہترین ابھرتی ہوا ٹیلنٹ بگ فوٹ میوزک(حماد خان اور صہیب لاری)، بہترین پلے بیک سنگر(بہکا نا) علی طارق، بیسٹ اوریجنل ساؤنڈ ٹریک جے بی سسٹرز /راحمہ علی، فیشن کیٹیگری میں ماڈل آف دی ایئر (مرد)حسنین لاری، ماڈل آف دی ایئر (خاتون)زارا عابد(بَعد اَز مَوت)، بہترین فیشن فوٹوگرافرشہباز شازی، بہترین میک اپ اور ہیئر آرٹسٹ صائمہ بارگفریڈ اور بہترین ابھرتا ہوا ٹیلنٹ ایوارڈ سچل افضل نے حاصل کیا۔
فیشن میں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ ٹپو جویری کو ملا۔ ایوارڈز جیتنے والوں کے چہرے خوشی سے دمک رہے تھے اور یہ اعزاز فاتح آرٹسٹوں کا حوصلہ بلند کررہی تھی۔