آج کل کی بھاگتی دوڑتی زندگی میں ہر کوئی اسمارٹ اور سلم تو نظر آنا چاہتا ہے مگر مصروف روٹین میں سے ورزش کے لیے وقت نکالنا اور ڈائیٹنگ کرنا دونوں ہی مشکل کام ہیں۔
طبی و فٹنس ماہرین کے مطابق صحت وزن میں کمی لانے کے لیے ورزش بہترین اور صحت مند طریقہ ہے مگر اس کے لیے باقاعدگی کے ساتھ روزانہ کی بنیاد پر وقت کی ضرورت ہوتی ہے جو کہ مصروف افراد کے لیے مشکل کام ہے، وزن میں کمی کے لیے دوسرا طریقہ ڈائٹنگ کرنا ہے جسے ماہرین کی جانب سے سختی سے منع کیا جاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق اکثر افراد ڈائٹنگ کا مطلب بھوکا رہنا اور اپنی من پسند غذا سے دور رہنا سمجھ لیتے ہیں، حالانکہ ڈائٹنگ کرنے کا مطلب اس کے بالکل بر عکس ہے۔
اپنی مند پسند غذا چھوڑ کر جب مہینوں کے لیے ڈائٹنگ کی جاتی ہے تو دماغ مرغن اور من پسند غذاؤں کے استعمال کے لیے زیادہ اُکسانے لگتا ہے، اکثر افراد جب مہینوں کی سخت ڈائٹنگ کے بعد دوبارہ نارمل روٹین میں آتے ہیں تو پہلے سے بھی زیادہ وزن بڑ ھ جاتا ہے، اس کی ایک اہم وجہ من پسند غذاؤں سے پر ہیز ہی ہے۔
غزائی ماہرین کے مطابق انسانی جسم کو ہر قسم کی غذا کی ضرورت ہوتی ہے، قدرت نے ہر غذا میں فوائد رکھے ہیں مگر اگر ان غذاؤں کو اعتدال میں رہ کر کھایا جائے تو۔
غذائی ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ ہر غذا کا استعمال کریں مگر اعتدال مںں رہتے ہوئے، ہفتے میں ایک بار اگر من پسند غذا کا استعمال کر لیا جائے تو اس سے وزن نہیں بڑھتا بلکہ دماغ مثبت غذاؤں کا عادی ہو جاتا ہے اور مضر صحت غذاؤں کا خیال ذہن میں کم آتا ہے جس کے نتیجے میں ڈائٹنگ کا دورانیہ بڑھ جاتا ہے اور آسانی سے وزن بھی کم ہوجاتا ہے۔
غذائی ماہرین کی جانب سے بتائے گئے مندرجہ ذیل طریقے اگر اپنا لیے جائیں تو 2 ماہ کے دوران وزن میں 7 کلو تک کمی کی جا سکتی ہے۔
وزن میں کمی کے لیے تجاویز
وزن کم کرنے کے خواہشمند افراد کو چاہیے کہ اپنی غذاؤں میں تیکھا مسالہ استعمال کریں، اس سے غذا میں موجود کیپساسین مادہ بھوک کی شدت کو کم کرتا ہے۔
غذا سے نمک اور چینی کی مقدار کم کر دیں، 30 سال سے زائد عمر کے افراد چینی اور نمک ترک کر دیں تو بہتر ہوگا۔
غذاؤں میں ہلکے رنگوں کا انتخاب بھوک کو کم کرنے میں نہایت معاون ثابت ہوتا ہے۔
غذا کا استعمال وقت پر کریں، دن میں کھانے کے اوقات بنا لیں اور ان اوقات سے قبل یا دیر سے کھانا نہ کھائیں۔
سونے سے قبل 6 گھنٹے پہلے رات کا کھانا کھا لیں، کوشش کرتیں کے شام چھے کے بعد کچھ نہ کھائیں۔
اعتدال میں رہتے ہوئے سب کچھ کھائیں پئیں، ہفتے میں ایک سے دو بار من پسند غذا کا ضرور استعمال کریں۔