• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان، ترکی اور آذر بائیجان نے معیشت، سرمایہ کاری، تجارت، توانائی، ماحولیات، تعلیم اور ثقافت کے شعبوں میں سہ فریقی تعاون بڑھانے کیلئے نئے امکانات کی تلاش پر اتفاق کیا ہے۔ متذکرہ شعبے ماضی اور موجودہ حالات کے تناظر میں ملکی ترقی و خوشحالی کے لئے انتہائی توجہ کے طلبگار ہیں۔ تینوں ممالک کا اشتراک عمل یقیناً اس سلسلے میں معاون ثابت ہوگا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی معیت میں اسلام آباد میں ان ملکوں کے وزرائے خارجہ کے مابین ہونے و الے مذاکرات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کی گئی جس میں مندوبین نے باہمی تعلقات کو مزید گہرا اور فعال بنانے کیلئے مذاکرات کے عمل کو ایک مستقل جہت بنانے کے فیصلے سے میڈیا کو آگاہ کیا تاہم مطلوبہ نتائج کے حصول میںسردست کورونا سب سے بڑا چیلنج ہے۔ جس سے نمٹنے کیلئے تینوں ممالک ایک صفحے پر ہیں۔ جہاں ترکی کے ساتھ پاکستان کے اپنے قیام کے وقت سے برادرانہ، ثقافتی اور تجارتی تعلقات قائم ہیں۔ آر سی ڈی بھی اس سلسلے کی ایک اہم کڑی ہے۔ آذربائیجان کو بھی سب سے پہلے تسلیم کرنے والے ممالک میں ترکی اور پاکستان شامل تھے۔ تب ہی سے پاکستان اور آذربائیجان میں اسٹرٹیجک پا رٹنر شپ چلی آرہی ہے۔ جس سے مختلف شعبوں میں اب تک خاطر خواہ پیشرفت ہوچکی ہے۔ وقتاً فوقتاً دونوں ملکوں کے وفود کا تبادلہ ہوتا رہتا ہے۔ پاکستان اور آذربائیجان کے مابین 2019 میں ایک کروڑ60 لاکھ ڈالر کی تجارت ریکارڈ پر آئی اور اس میں ابھی کئی گنا اضافےکی گنجائش پائی جاتی ہے جبکہ ترکی کو پاکستانی برآمدات کاحجم جو 30کروڑ ڈالر ہے سہ فریقی اسٹرٹیجک تعلقات کے فروغ سے مزید بڑھے گا تاہم ضروری ہوگا کہ ملک میں سرمایہ کاری کے نئے افق تلاش کرنے پر بھی نظر رکھی جائے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین