• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عالمی شہرت کے حامل پاکستانی گلوکار عاطف اسلم اگر گلوکار نہ ہوتے تو کیا ہوتے ؟ اب اس سوال کا جواب راز نہیں رہا۔

اپنے گانے ’عادت ‘ سے شہرت کی بلندیوں کا سفر شروع کرنے والے 38 سالہ گلوکار نے اپنے حوالے سے اہم سوال کا جواب مداحوں کے سامنے رکھ دیا۔

عاطف اسلم نے ایک یوٹیوبر کے ساتھ حال ہی میں ایک ویڈیو بنائی ہے، جس میں اپنے چاہنے والوں کو واقعات سنا کر تفریح فراہم کی اور اپنے متعلق کی باتیں بتائیں۔


انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ اگر میں آج والا عاطف اسلم نہ ہوتا تو ’جی ڈی پائلٹ ہوتا‘، ایف 16 اڑا رہا ہوتا، ایک فائٹر پائلٹ ہوتا۔

معروف گلوکار نے بتایا کہ وہ پاک فضائیہ کے کالج سے پڑھے ہوئے ہیں، ساتھ ہی انکشاف کیا کہ اگر وہ فائٹر پائلٹ نہ بن پاتے تو کرکٹر بن جاتے ۔

عاطف اسلم نے دوران گفتگو یہ بھی کہا کہ کرکٹ بطور فاسٹ بولر کھیل رہا ہوتا، جس پر سوال کرنے والے نے پوچھا، کیا واقعی !

تعجب خیز اظہار سامنے آنے پر معروف گلوکار نے بتایا کہ میں دراصل انڈر 19 ٹیم میں بطور فاسٹ بولر سلیکشن کے لیے ٹرائل وغیر بھی دے چکا ہوں۔

اس پر سوال کرنے والے نے ہنستے ہوئے کہا کہ کیا آج آپ خود کو پاکستانی ٹیم میں بطور فاسٹ بولر سوچ بھی سکتے ہیں؟

دوران گفتگو عاطف اسلم سے پوچھا گیا کہ کیا کبھی ایسا ہوا ہے کہ شہرت کے باوجود لوگوں نے آپ کو نہ پہنچانا ہو؟

اس پر عاطف اسلم نے الحمرا ہال لاہور کا واقعہ بیان کیا کہ میرا وہاں شو تھا، ہزاروں لوگ میری آمد کے منتظر تھے، میں گیٹ پر پہنچا تو وہاں کھڑے سیکیورٹی اہلکار نے کہا ’کدھر؟‘ میں نے جواب دیا کہ میں نے اندر جانا ہے، میرا پروگرام ہے، اس پر اُس نے مجھے واپس جانے کا اشارہ کیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ اس پر میں نے سیکیورٹی اہلکار سے کہا کہ میرا اندر پروگرام ہے، میں عاطف اسلم ہوں، اس پر سیکیورٹی والے بابا جی نے پنجابی زبان میں کہا کہ ادھر سب ہی عاطف اسلم ہیں۔

تازہ ترین