• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایف بی آر کی ٹیکس ریفنڈ پر قائمہ کمیٹی کو بریفنگ

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کہا ہے کہ یکم جولائی کو 379 ارب روپے کے ٹیکس ریفنڈز التوا کا شکار تھے۔

فیض اللّٰہ کاموکا کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا، جس میں ایف بی آر نے ٹیکس ریفنڈز پر کمیٹی کو بریفننگ دی گئی۔

بریفنگ میں ایف بی آر حکام نے بتایا کہ وزارت خزانہ نے ٹیکس ریفنڈ کے لیے 40 ارب روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ دی۔


حکام نے مزید کہا کہ جولائی تک 116 ارب روپے کے ٹیکس ریفنڈ جاری کیے گئے، 263 ارب روپے کے ٹیکس ریفنڈز کے پرانے کلیمز داخل کیے گئے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ 31 دسمبر کے 313 ارب روپے کے انکم ٹیکس ریفنڈ زیر التوا ہیں، یکم جولائی کو 138 ارب روپے کے سیلز ٹیکس ریفنڈ زیر التوا تھے۔

حکام کے مطابق 31 دسمبر تک 99 ارب روپے کے سیلز ٹیکس ریفنڈ جاری کیے گئے، 52 روپے کے پرانے ٹیکس ریفنڈ کلیم داخل کیے گئے۔

ایف بی آر حکام نے مزید بتایا کہ رواں مالی سال جولائی سے دسمبر 2210 ارب روپے کا ٹیکس ٹارگٹ تھا، 31 دسمبر تک 2205 ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا کیا گیا۔

حکام کے مطابق 30 جون تک 4963 ارب روپے کا ٹیکس ٹارگٹ دیا گیا ہے، آئندہ 6 ماہ کیلئے بڑا چیلنج ہے، بھرپور کوشش ہے، ہدف حاصل کیا جائے۔

بریفنگ کے دوران کہا گیا کہ رواں سال ایڈوانس ٹیکس وصول نہیں کیا گیا، ایکسپورٹرز کے کوئی ٹیکس ریفنڈ التوا کا شکار نہیں ہیں۔

تازہ ترین