• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

PDM کا احتجاج شروع، مریم نواز، مولانا پہنچ گئے


اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے باہر مظاہرہ شروع ہو گیا۔

مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی قیادت میں ریلی الیکشن کمیشن کے سامنے پہنچی، مریم نواز اور فضل الرحمٰن کنٹینر پر پہنچ گئے۔

مسلم لیگ نون کے رہنما احسن اقبال، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نیّر بخاری، جمعیت علمائے اسلام ف کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدری کے علاوہ دیگر پی ڈی ایم رہنما بھی الیکشن کمیشن آف پاکستان کے باہر کنٹینر پر موجود ہیں جنہوں نے مریم نواز اور مولانا فضل الرحمٰن کا استقبال کیا۔

الیکشن کمیشن کے باہر پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) سے تعلق رکھنے والی مختلف جماعتوں کے کارکنوں کی بڑی تعداد موجود ہے، قائدین کے خطاب کے لیے وہاں خصوصی کنٹینر تیار کیا گیا ہے۔

اس موقع پر وہاں موجود مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکنان نے اپنے رہنماؤں کے حق میں نعرے بلند کیئے۔

بڑی تعداد میں پولیس اور رینجرز کی نفری بھی ریڈ زون میں تعینات کی گئی ہے۔

اس سے قبل پی ڈی ایم رہنماؤں کے خطاب کے لیے رکھے گئے کنٹینرز سے وفاقی پولیس سے شاہراہِ دستور کی دونوں سائیڈیں کھولنے کے لیے اپیل کی گئی اور کہا گیا کہ اسلام آباد پولیس راستے بند نہ کرے۔

پولیس نے سرینا کی جانب سے ریڈ زون جانے والا راستہ کھول دیاجہاں سے راولپنڈی سے روانہ ہونے والی پی ڈی ایم کی ریلی بھی سرینا چوک کے راستے پہنچ گئی جس کی قیادت مریم اورنگزیب کر رہی تھیں۔

اس سے پہلے مریم نواز ریلی کی صورت میں مری سے اسلام آباد میں واقع مولانا فضل الرحمٰن کی رہائش گاہ پہنچیں جہاں سے وہ سربراہ پی ڈی ایم کے ہمراہ الیکشن کمیشن کی جانب روانہ ہوئی تھیں۔


چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری احتجاج میں شریک نہیں ہیں، تاہم شیری رحمٰن سمیت پیپلز پارٹی کے دیگر رہنما احتجاجی مظاہریے میں شریک ہیں۔

مریم نواز نے مولانا فضل الرحمٰن کی رہائش گاہ پر مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج میں عوام بھرپور شرکت کریں گے۔

صحافی نے مریم نواز سے سوال کیا کہ آج کی ریلی کتنی کامیاب ہوتی دکھائی دے رہی ہے؟

مریم نواز نے صحافی کے سوال پر جواب میں ان ہی سے سوال کر ڈالا کہ یہ بتائیں کہ آپ کو ریلی کتنی کامیاب ہوتی دکھائی دے رہی ہے، آپ کی انفارمیشن کیا ہے؟

مریم نواز نے مزید کہا کہ عوام آئیں گے، عوام ضرور احتجاج میں شرکت کرنے آئیں گے۔

الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کرنے کے لیے پی ڈی ایم میں شامل سیاسی جماعتوں کے کارکن نوشہرہ سے بھی اسلام آباد پہنچے ہیں۔

خیبر پختون خوا سے جے یو آئی ف اور مسلم لیگ نون کی ریلیاں اسلام آباد پہنچی ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی کی مل پور سے آنے والی ریلی کی قیادت نیر بخاری اور فیصل کریم کنڈی نے کی۔

ممبر قومی اسمبلی طاہرہ اورنگزیب کی قیادت میں خواتین کی ریلی الیکشن کمیشن پہنچی۔


ادھر پی ڈی ایم کے احتجاج کے سلسلے میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے آفس کے باہر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیئے گئے ہیں۔

اسلام آباد کے ریڈ زون میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے، جبکہ اس ضمن میں وزارتِ داخلہ میں کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے۔

وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد نے وزارتِ داخلہ میں قائم کنٹرول روم کا دورہ کیا اور وہاں کے انتظامات کا جائزہ بھی لیا۔

کنٹرول روم میں امن و امان کی صورتِ حال کی مانیٹرنگ کی جا رہی ہے، ریڈ زون کے داخلی اور خارجی راستوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔

تمام اہم عمارتوں کی سیکیورٹی کے لیے پولیس اور رینجرز کے اضافی دستے تعینات کیئے گئے ہیں، اس سلسلے میں 1800 سے زائد پولیس جوان سیکیورٹی کے فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔

سیف سٹی کے کیمروں کے ذریعے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ریڈ زون کی مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔

وزارتِ داخلہ کے ذرائع کے مطابق ریلی کے شرکاء کی طرف سے قانون شکنی کی صورت میں سخت ایکشن لیا جائے گا۔

آئی جی اسلام آباد نے بھی الیکشن کمیشن کا دورہ کر کے سیکیورٹی کی صورتِ حال کا جائزہ لیا۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس 2014ء سے الیکشن کمیشن میں زیرِ سماعت ہے۔

تازہ ترین