وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ ثابت ہوچکا کہ شریف فیملی 2000ء سے ایون فیلڈ اپارٹمنٹ کی مالک ہے۔
اسد عمر نے سماجی رابطے کی سائٹ پر جاری بیان میں براڈ شیٹ معاملے پر برطانوی عدالت کے فیصلے کا حوالہ دیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ واضح ہوگیا کہ نواز شریف نے پارلیمنٹ، سپریم کورٹ اور عوام سے جھوٹ بولا تھا۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ یہ صفحہ حکومت پاکستان کا لکھا ہوا نہیں، نا ہی یہ نیب کا لکھا ہے، یہ انگلینڈ کے جج کا لکھا ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انگلینڈ کے جج نے فیصلے میں صاف الفاظ میں کہا ہے کہ شریف خاندان کی چھپائی ہوئی دولت جس میں لندن کے ایون فیلڈ فلیٹ شامل ہیں۔
اسد عمر نے یہ بھی کہا کہ ایون فیلڈ اپارٹمنٹ کی ملکیت ڈھونڈنے کا معاوضہ 20 اعشاریہ 5 ملین ڈالر بنتا ہے، جس کا حقدار براڈشیٹ ہے۔
انہوں نے کہاکہ 100 ملین ڈالر یعنی 16 ارب روپے کی شریف خاندان کی چھپائی ہوئی دولت ڈھونڈنے پر یہ 20 ملین معاوضہ ملا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ معاہدے کے مطابق 80 فیصد پاکستان اور 20 فیصد براڈشیٹ کو حصہ ملنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ 100 ملین ڈالر پاکستان کے عوام سے لوٹا اور اوپر 20 ملین ڈالر کا ہرجانہ کیونکہ شریف حکومت نے اثاثے واپس نہیں کیے۔