• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عامر کے بیان پر حفیظ کوچز کے دفاع میں سامنے آگئے

حال ہی میں احتجاجاً ریٹائرمنٹ کا اعلان کرنے والے محمد عامر کے ہیڈکوچ مصباح الحق اور بولنگ کوچ وقار یونس سے متعلق بیان پر اب پاکستان کرکٹ ٹیم کے تجربہ کار آل راؤنڈر محمد حفیظ کوچز کے دفاع میں سامنے آگئے۔ 

لاہور میں اسپورٹس جرنلسٹ ایسوسی ایشن آف لاہور کے پروگرام میٹ دی پریس میں سوالات کے جواب دیتے ہوئے محمد حفیظ نے کہا کہ کھلاڑی اچھا پرفارم نہیں کر رہے تو اس کی ذمہ داری کوچز پر نہیں ڈالنی چاہیے۔

محمد حفیظ کا کہنا تھا کہ موجودہ منیجمنٹ کے ساتھ کھیلنے کا تجربہ اچھا رہا ہے، اُن کی کامیابیوں میں کوچز کا ہاتھ ہے، ہمیں ایک دوسرے پر الزامات نہیں لگانے چاہئیں۔

محمد حفیظ کہتے ہیں کہ وہ کسی کھلاڑی کے خلاف نہیں ان کا موقف صرف یہ ہے کہ پاکستان کا نام ڈبونے والوں کو نہ تو عزت اور نہ ہی بین الاقوامی سطح پر دوبارہ موقع ملنا چاہیے۔

کرکٹر محمد حفیظ کا یہ بھی کہنا تھا کہ محمد عامر یا شرجیل خان کے خلاف نہیں ہیں، ایسے عمل کے خلاف ہیں جس سے پاکستان کا نام بدنام ہوا ہو۔

واضح رہے کہ ٹیم منیجمنٹ کے رویے کو جواز بنا کر فاسٹ بولر محمد عامر نے احتجاجاً کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا تھا، تاہم اپنے فیصلے سے متعلق انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ دوسری انتظامیہ آئے گی تو وہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو اپنے دستیاب ہونے سے متعلق آگاہ کریں گے۔ 

اپنے ایک بیان میں محمد عامر کا یہ بھی کہنا تھا کہ مصباح الحق اور وقار یونس انھیں ذہنی طور پر ٹارچر کرتے آئے ہیں، اب ان کے ساتھ نہیں کھیل سکتا، میری برداشت سے باہر ہوگیا ہے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ یہ کہتے ہیں کہ عامر ڈومیسٹک میں پرفارمنس دیں تو واپس آجائیں میں کہوں گا کہ یہ پہلے اپنی پرفارمنس درست کرلیں۔ پہلے ٹیم کو دیکھیں کہ کہاں سے کہاں پہنچا دیا ہے۔

ادھر آل راؤنڈر محمد حفیظ نے جنوبی افریقہ کے خلاف قومی کرکٹ ٹیم کی سیریز سے متعلق کہا کہ مہمان ٹیم کے خلاف قومی ٹیم کو اچھا کھیلنا پڑے گا۔

سابق کپتان کا کہنا تھا کہ ٹیلنٹ کی بات کی جاتی ہے لیکن صرف ٹیلنٹ نہیں کھیلتا اسے پراڈکٹ بنانا پڑتا ہے۔

آل راؤنڈر نے کہا کہ اُن کے پی سی بی سے تعلقات اچھے ہیں، پیٹرن وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کا فرنٹ مین تھا مجھے نہیں لگتا حالیہ تبدیلیوں کا تعلق ملاقات کرنے سے ہے۔

تازہ ترین