• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

راولپنڈی پولیس کے تفتیشی افسروں کو 5گروپوں میں تقسیم کر نیکافیصلہ

راولپنڈی (وسیم اختر، سٹاف رپورٹر) راولپنڈی پولیس کے تفتیشی افسروں کو پانچ گروپوں میں تقسیم کرنے کافیصلہ کرلیاگیا۔ضلع کے ہرپولیس سٹیشن میں تعینات تفتیشی افسروں کی فہرستیں تیارکرلی گئیں۔ پرانے تفتیشی افسران کو ڈکیتی، سرقہ باالجبر،چوری ،نقب زنی ،گاڑی و موٹرسائیکل چوری کے مقدمات کی تفتیش تک محدود کردیاجائیگا،اس مقصدکیلئے ہرپولیس سٹیشن میں 15سب انسپکٹروں کومنتخب کیاگیا ہے۔ جب کہ دیگرمقدمات کی تفتیش صرف ٹی ایس آئی اورٹی اے ایس آئیزکرینگے، ان مقدمات کومزید دو گروپوں میں تقسیم کیاگیاہے ۔ پہلاگروپ جرائم برخلاف اشخاص میں اقدام قتل ،ضرر،اغوا وغیرہ کی تفتیش کے لئے مختص ہوگا اوراس کے لئے ہرپولیس سٹیشن میں اس ضمن میں 6تفتیشی افسروں کوتعینات کیاجائے گا جب کہ دوسراگروپ مالی مقدمات مثلاً چیک ڈس آنر اورخیانت مجرمانہ کے مقدمات کی تفتیش کے لئے مخصوص ہوگا ،اس کے لئے ہرپولیس سٹیشن میں 2تفتیشی افسرمقررہوں گے۔ قتل کی تفتیش پہلے سے بنائے گئے ہومی سائیڈانوسٹی یونٹ اورمنشیات کے مقدمات کی تفتیش نارکوٹکس انوسٹی گیشن یونٹ کے تفتیشی افسران ہی کریں گے ۔ان مدات کے علاوہ دیگرتھانیداروں کوگشت ڈیوٹی کے لئے مختص کیاجائے گا، ان کاتفتیش کے عمل سے کوئی تعلق نہیں ہوگا ۔ذرائع کے مطابق اس سسٹم پرایک دوروزمیں عملدرآمد شروع کردیاجائے گا۔ذرائع کاکہناہے کہ یہ نظام ملک بھرمیں کسی بھی ضلع میں نافذنہیں ہے اوریہ محض سی پی اوراولپنڈی کی اپنی اختراع ہے ، اس سے قبل انہوں نے تھانوں میں رائج ڈیوٹی افسرسسٹم کوختم کرکے بیٹ افسرسسٹم رائج کیاتھا جس پراب تک بہت سے سوالات اٹھائے جاتے رہے ہیں، اب وہ پولیس رولزاورپولیس آرڈرکوبالائے طاق رکھتے ہوئے ایک اورنیاتجربہ کرنے جارہے ہیں جس کے حوالے سے پولیس فورس میں تحفظات پائے جاتے ہیں۔
تازہ ترین