• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دورِ جدید میں جہاں دنیا کے بیشتر ممالک میں جائیدادوں کے نجی اور سرکاری امور مکمل طور پر ڈیجیٹلائز ہو چکے ہیں، وطنِ عزیز میں کسی صاحبِ جائیداد کے دنیا سے کوچ کرنے کے بعد اُس کے حقیقی ورثا کا چھوڑے ہوئے اثاثے اپنے نام منتقل کرانا ایک امتحان سے کم نہیں۔ اِس فرسودہ نظام کے تحت جائیداد کی حقداروں کو منتقلی میں کئی کئی سال بھی لگ جاتے ہیں جبکہ قدم قدم پر دھوکہ دہی کا رسک اس کے علاوہ ہے۔ نیز کاغذات کی تیاری میں وقت کے ساتھ ساتھ بھاری بھر کم اخراجات اٹھانے اور کئی کئی دفاتر کے چکر بھی لگانا پڑتے ہیں۔ ان تمام قباحتوں سے چھٹکارا پانے کے لئے وفاقی وزارتِ قانون نے وزیراعظم عمران خان کا دیا گیا ٹاسک پورا کر لیا ہے جس کے تحت متوفی کے قانونی ورثا کو اب 15دن میں چھوڑی ہوئی جائیداد منتقل ہو سکے گی۔ وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز اس ڈیجیٹل طریق کار کا افتتاح کیا جو آج سے ملک بھر میں نافذالعمل ہو گیا ہے۔ یہ پی ٹی آئی حکومت کا نہایت مستحسن اقدام ہے جس سے روزانہ لاکھوں افراد مستفید ہو سکیں گے تاہم اس سسٹم کو ون ونڈو کے تحت لانے میں اب بھی بعض مشکلات خارج از امکان نہیں۔ حکومت پنجاب نے بھی گزشتہ برسوں کے دوران جائیدادوں کا ریکارڈ کمپیوٹرائز کیا تھا مگر اس کے باوجود لوگوں کو پٹوار کلچر سے نجات نہ مل سکی۔ مزید برآں جائیداد کی منتقلی کے لئے وصیت نامے کی تیاری میں آج بھی بہت سی پیچیدگیاں حائل ہیں جنھیں آسان بنانے کی ضرورت ہے۔ قانونی ماہرین کے مطابق نئے سسٹم سے جہاں بہت سی مشکلات ختم ہوں گی وہاں نئی پیدا ہونے والی قباحتوں کو بھی خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا جس کی مانیٹرنگ بہرحال ضروری ہوگی۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین