ساہیوال پنجابی کے اہم ترین کہانی کار ملک مہر علی کے لیے ماہیوال ہے۔وہ اسلام آباد سے جب بھی اپنے شہر پہنچا ، اس کا چہرہ کھل اٹھا، آنکھیں چمکنے لگیں۔ ایک مرتبہ میں بھی اُس شہر میں اُس کا ہم قدم ہوا۔ہڑپہ اور چیچہ وطنی کی گلیوں میں صدیوں کے خواب دیکھے۔ برباد شدہ تہذیب بار بار آباد ہوتے ہوئے دیکھی۔ امریکی ماہرین آثارِ قدیمہ کے مطابق ہڑپہ ماضی میں تین مرتبہ تباہ ہوا اور پھر آباد ہو گیا۔کل میں نے اسے ایک مرتبہ پھر آباد ہوتے ہوئے دیکھا جب وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اس کی گلیوں میں گھوم رہے تھے۔ انہوں نےضلع ساہیوال کیلئے جہاں 18 ارب کے پیکیج کا اعلان کیا تو ملک مہر علی کی چمکتی ہوئی آنکھوں میں خوشی کے آنسو آ گئے۔
شازیہ اقبال ساہیوال میں ڈسٹرکٹ ایجو کیشن آفیسر لٹریسی ہیں۔ ان کی والدہ محترمہ دل کی مریضہ ہیں اور ان کے مرض میں خاصی پیچیدگیاں ہیں انہیں وہاں سے کئی باراسلام آباد لے جانا پڑا ہے۔ میں نے اس حوالے سے پنجاب کی سیکرٹری لٹریسی سمیرا صمد کو کئی مرتبہ فون کیا۔ ان کی اپنی والدہ بھی شاید اسی مرض میں دنیائے فانی سے رخصت ہوئیں ،اللہ تعالیٰ انہیں جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے۔ وہاں عثمان بزدار نے کل جب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی بنانے کا اعلان کیا تو شازیہ اقبال کی آنکھوں میں بھی آنسو چھلک پڑے۔ پتہ نہیں ماضی کے حکمرانوں کو کس نے کہہ دیا تھا کہ چھوٹے شہروں میں رہنے والے لوگوں کے سینے میں دل نہیں ہوتا اور اگر ہوتا ہے تو ان کوبیماری نہیں لگتی ‘‘۔پھر اس مرض میں مریض کے پاس وقت بہت کم ہوتا ہے۔ اکثر مریض ساہیوال سے لاہور پہنچتے پہنچتے دم توڑ جاتے ہیں۔ ساہیوال کے عظیم شاعر مجید امجد اور معروف ترین رقاصہ بالی جٹی کو بھی دل کا مرض تھا۔منیر نیازی ،کنور مہندرسنگھ بیدی،ظہور نظر ،طارق عزیز، طالب جتوئی جیسے اہلِ دل کا تعلق بھی اسی شہر سے تھا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے ہڑپہ کیلئے بھی2 ارب روپے کے ترقیاتی پیکیج کا اعلان کیا ہے۔ تقریباً 1 ارب روپے کی لاگت سے سڑکوں کی تعمیر و بحالی پر بھی کام کیا جائے گا۔ واٹر سپلائی اور سیوریج کے نظام کیلئے 50 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔سیوریج کا یہ نظام بھی آثار قدیمہ والوں کے خیال کے مطابق بہت قدیم ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ریلوے پھاٹک پر اوور ہیڈ برج/انڈرپاس کی تعمیر کیلئے بھی 50 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔ اس موقع پر ہڑپہ میوزیم میں نئی گیلری اور آڈیٹوریم کی تعمیر کو بھی جلد از جلد مکمل کرنے کے حوالے سے احکامات جاری کئے۔توقع ہے کہ جلد محکمہ آثار قدیمہ ہڑپہ کی تہذیب کی طرف دنیا بھر کےسیاحوں کو متوجہ کرنے میں کامیاب ہو جائے گا۔
کہتے ہیں اچھی اور بڑی سڑکیں کسی شہر میں زندگی کی رفتار کو تیز تر کرتی ہیں وزیر اعلیٰ نے اپنی گفتگو میں کہاکہ سمندری انٹر چینج سے ساہیوال کیلئے ایکسپریس وے بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ساہیوال میں جدید طرز پر قائم ہونے والے ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کا بھی جلد از جلد افتتاح کردیا جائے گا۔ ٹیچنگ ہسپتال کو بھی جلد ہی مکمل کرکے فعال بنا دیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے چیچہ وطنی کے دورے میں تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتال کا بھی وزٹ کیا اور اسپتال کی اپ گریڈیشن کیلئے 30 کروڑ روپے کا اعلان کیا۔ میں نے ایسا شفیق وزیر اعلیٰ پہلے نہیں دیکھا جو مریضوں کے ساتھ ایسے محبت سے پیش آئے یہاں تک کہ ایک زیر علاج بچی کو اپنا موبائل نمبر دیا اور کہا کہ اگر کوئی بھی مسئلہ درپیش ہو تو آپ مجھ سے بلا جھجک رابطہ کریں۔ ایک وہ وقت تھا کہ خادم اعلیٰ کا موبائل نمبر عوام تو دور کی بات ان کے پارلیمنٹیرینز کو بھی میسر نہ تھا۔ چیچہ وطنی میں لوکل گورنمنٹ کی اسکیموں کو 41 کروڑ کی لاگت سے مکمل کیا جائے گا۔ ساڑھے 3 کروڑ کی لاگت سے تحصیل اسپورٹس کمپلیکس بھی بنایا جائے گا۔ اس کے علاوہ ساہیوال اور چیچہ وطنی کو موٹر وے سے بھی منسلک کیا جائے گا۔ یہ وہ ترقی کے زینے ہیں جو پنجاب کا ہر شہر عبور کر رہا ہے، یہ وہ کام ہیں جس کیلئے پنجاب کا ہمدرد وزیر اعلیٰ دوڑ دھوپ کر رہا ہے۔ہر چھوٹے اور بڑے شہر کو یکساں ترقی کے مواقع فراہم کئے جا رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے پنجاب میں دس ہزار ماڈل ویلیج بنانے کا حکم بھی دیا ہوا ہے تا کہ دیہی طرززندگی میں بھی بہتری آسکے۔ بہت جلد یہ ترقی یافتہ گائوں پنجاب کے دیہات کو خوبصوت تر بنا دیں گے۔
2018 کے الیکشن کے بعد عمران خان کی صورت میں چمن میں جودیدہ ور پیدا ہوا، اس کی کامیابی اور ناکامی کا دار و مدار بھی وزیر اعلیٰ پنجاب پر ہے کیونکہ یہ تینوں صوبوں سے بڑا ہے۔ ابھی تک تو یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ عمران خان کے سیاسی گلستان کا یہ پھول سیاست کی تپش میں نکھرتا چلا جا رہا ہے۔میں نے گزشتہ ڈھائی سالوں میں عثمان بزدار کی کارکردگی پرکڑی نگاہ رکھی ہے۔ مجھے یہ کہنے میں کوئی عار محسوس نہیں ہو رہا کہ جس دن پنجاب میں تحریک انصاف کی حکومت کے پانچ سال پورے ہوںگے تو عثمان بزدارپاکستان کے تمام وزرائے اعلیٰ میں سب سے بہترین ثابت ہوںگے، کپتان کا بھی یہی ماننا ہے، جو کہ بلاشبہ درست اندازہ ہے۔ ہاں البتہ اگر اسی نیک نیتی اور لگن کے ساتھ وہ دن رات ایک کرتے رہے تو اگلے الیکشن تک ان کے سیاہ بالوں میں چاندی ضرورآجائے گی۔ ان شاءاللہ یہی چاندی غریب کی چاندی بنے گی۔ پاکستان کے ہر راستے میں روشنی ہو گی ، پھول ہوںگے۔تبدیلی ضرور آئے گی۔ مہنگائی کا عفریت جلددم توڑ جائے گا۔خوابوں کو تعبیر ملے گی۔ اپوزیشن کی پریشانی درست ہے۔ لوگ درست کہتے ہیں کہ عمران خا ن کی حکومت اگر پانچ سال پورے کرےگی تو اگلے پانچ سال بھی اسی کے ہوںگے۔