• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لانگ مارچ ہوگا، استعفے بھی، بلاول عدم اعتماد کی تجویز PDM اجلاس میں لائینگے تو غور کیا جائیگا، ن لیگ سینیٹ الیکشن لڑے گی، مریم نواز

ن لیگ سینیٹ الیکشن لڑے گی، مریم نواز


اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں)مسلم لیگ (ن ) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن)سینیٹ الیکشن میں بھرپور حصہ لے گی، وقت آنے پر استعفے بھی دینگے ، لانگ مارچ بھی ہوگا۔

بلاول بھٹو تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی تجویز پی ڈی ایم کے اجلاس میں لائینگے تو غور کیا جائیگا، حکومت اپوزیشن کی جس طرح منتیں کررہی ہے، حکومتی وفد سے بات چیت کی تفصیل بتادی تو سب حیران رہ جائینگے۔

سینیٹ میں عدم اعتماد کی تحریک 2018 کے الیکشن کی طرح چوری ہوگئی تھی، حکومت اپوزیشن کے بجائے اپنے اراکین کی فکر کرے ، ظلم و زیادتی کے باوجود پارٹی قائد کے بیانیہ کیساتھ کھڑی ہے،مسلم لیگ (ن) محفوظ ہے، مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ کیلئے سارا پاکستان اپلائی کریگا۔ 

نیب قانون کو ایسے ہی رہنے دینا چاہیے، اپوزیشن نے نیب کا ظلم سہہ لیا ہے اب حکومت کی باری ہے، حکومت کو قومی اور عوامی ایشوز پر ٹف ٹائم دیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے انہوں نے ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ 

میڈیا سے گفتگو میں مریم نواز نے کہا کہ حکومت کی نالائقی اور نااہلی نے پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، آپ نے دیکھا پی آئی اے میں کیا ہوا اور ہم بین الاقوامی تنظیمیں کہہ رہی ہیں کہ پی آئی اے میں سفر نہیں کرنا۔ 

انہوں نے کہا کہ پہلے آپ نے پائلٹس کی ڈگریوں پر اپنے پائلٹس کو بدنام کیا اور پھر لیز کی عدم ادائیگی کی وجہ سے آپ کا جہاز ملائیشیا میں روک لیا گیا ،آپ تو کہتے تھے ہم سبز پاس پورٹ کی عزت کرائینگے لیکن اب سبز پاسپورٹ کو کوئی ماننے کو تیار ہی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ہر طرح سے ناکام ہوچکی ہے اور یہ نہیں چل سکتی، یہ حکومت نالائقی اور نااہلی کی بلندی پر ہیں اور انہوں نے کوئی کارکردگی دکھائی نہیں ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ یہ دوسروں کو قرض لینے کا کہتے تھے لیکن خود انہوں نے تاریخی قرضوں کے انبار لگا دئیے ہیں، ہر روز مہنگائی اور مس گورننس کا طوفان آتا ہے۔ 

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ لوگ مسلم لیگ (ن) اور ان کے لوگوں سے چاہے کتنے بھی رابطے کرلیں، اب ان کو اپنی پڑگئی ہے، مسلم لیگ (ن) محفوظ ہے اس لیے ان کو زیادہ توجہ اپنے اراکین پر دینی چاہیے۔ 

دوران گفتگو مریم نواز نے کہا کہ استعفے ضرور دیں گے اور اس پر اتفاق رائے ہوگا، 10، 11 جماعتیں ہیں اور سب کی اپنی اپنی رائے ہوتی ہے تاہم جس وقت پی ڈی ایم سمجھے گی کہ یہ وقت استعفے دینے لیے مناسب ہے اس وقت اس پر عمل کریں گے تاہم ہم کسی کے کہنے یا دباؤ میں آکر فیصلہ نہیں لیں گے۔پی ڈی ایم کے لانگ مارچ سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ پی ڈی ایم فیصلہ کرے گی تاہم جلد ہی متوقع ہے۔ 

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہاکہ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکی ہے، پارلیمان میں اپنا بھرپور کرداد ادا کرتے رہیں گے ،حکومت کو قومی اور عوامی ایشوز پر ٹف ٹائم دیا جائے، استعفوں کا فیصلہ پی ڈی ایم کریگی، پی ڈی این کا فیصلہ تمام جماعتیں تسلیم کریں گی ۔ 

انہوں نے کہاکہ حکومت سے اب کوئی بات نہیں ہو سکتی، ن لیگی ارکان ثابت قدم پر شاباشی کے مستحق ہیں ،ن لیگ کے شیروں کو کوئی ڈرا نہیں سکتا ۔ 

انہوں نے کہاکہ مریم نواز نے نواز شریف کا پیغام پہنچایا اور کہاکہ ارکان پارلیمنٹ نے نواز شریف کے بیانیہ سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔ 

انہوں نے کہاکہ نواز شریف نے کہا کہ ہمارا بیانیہ وہی رہے گا،تمام ارکان اپنے موقف پر ڈٹے رہیں۔ مریم نواز نے پارلیمانی پارٹی کو آگاہ کیا کہ ن لیگ سینیٹ الیکشن میں بھرپور حصہ لے گی، رات و رات پارٹیاں بنانے اور وفاداریاں بدلنے کا وقت گزر گیا۔ 

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ پوری پارٹی میاں صاحب کے بیانیہ کیساتھ کھڑی ہے،اتنے ظلم و زیادتی کے باوجود پارٹی قائد کے بیانیہ کیساتھ کھڑی ہے، میاں صاحب نے اپنے بیانیہ پر ڈٹے رہنے کا پیغام دیا ہے۔

میاں صاحب کا بیان یے پورے زور و شور کیساتھ عوام پر آنے والی مشکلات بھرپور انداز سے اجاگر کریں، جن قوتوں کو ہم سیاست سے باہر نکلانا چاہتے ہیں انہیں ملوث نہیں کرنا چاہے، اپوزیشن نے نیب کا ظلم سہہ لیا ہے اب حکومت کی باری ہے،نیب قانون کو ایسے ہی رہنے دینا چاہیے،حکومت کا باقی رہنے کا اب ارادہ نہیں ہے۔

تازہ ترین