• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسد درانی کے ’را‘ سے رابطوں کے شواہد ہیں، وزارت دفاع


وزارت دفاع نے کہا ہے کہ لیفٹینٹ جنرل (ر) اسد درانی 2008ء سے دوسرے ملک کے دشمن عناصر سے رابطے میں ہیں۔

اسد درانی کا نام ایگزیٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کے معاملے میں وزارت دفاع نے موقف اختیار کرلیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں لیفٹینٹ جنرل (ر) اسد درانی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر وزارت دفاع نے تحریری جواب جمع کرادیا۔


تحریری جواب میں کہا گیا کہ ایسے شواہد ہیں کہ اسد درانی کے بھارتی خفیہ ایجنسی’را‘ سے رابطے رہے ہیں، شواہد ہیں کہ وہ 2008ء سے دوسرے ملک کے دشمن عناصر سے رابطے میں ہیں۔

تحریری جواب میں وزارت دفاع نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے استدعا کی کہ جنرل ریٹائرڈ اسد درانی کا نام ای سی ایل سے نہ ہٹایا جائے۔

اسد درانی نے بیرون ملک جانے کے لیے ای سی ایل سے نام ہٹانے کی درخواست کر رکھی ہے، اُن کا نام وزارت دفاع کی سفارش پر 2019ء سے ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل ہے۔

ذرائع کے مطابق جنرل (ر) اسد درانی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے کی سماعت فروری کے دوسرے ہفتے میں متوقع ہے۔

تازہ ترین