پشاور(نیوزرپورٹر) احتساب عدالت کے جج نوید احمد خان نے آمدن سے زائد غیر قانونی آثاثے بنانے اور رشتہ داروں کی غیر قانونی بھرتی کے ریفر نس میں مولانا فضل الرحمان کے قریبی ساتھی موسی خان بلوچ اور دیگر ملزمان کے خلاف فرد جرم عائد کردی، ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا ،پشاور میں احتساب عدالت نے غیر قانونی اثا ثوں کے ریفرنس کی سماعت 8 فروری تک ملتوی کر دی ، استغا ثہ کےگواہ طلب کرلئے ۔ گزشتہ روز چاروں ملزمان عدالت میں پیش ہوئے تو اس دوران نیب پراسیکیوٹر خضر حیات خان نے عدالت کو بتایا کہ جمعیت علماءاسلام ف کے سربراہ مولانہ فضل الرحمان کے قریبی ساتھی اور سابق ڈسٹرکٹ فارسٹ آفیسر ڈی آئی خان موسی خان بلوچ نے اپنے رشتہ دار محمد ارسلان اور فارسٹ ڈویژن کے دو دیگر ملزمان محمد فاروق اور قیصر عباس سے مل کر سسٹینبل لینڈ منجمنٹ پروگرام ( ایس ایل ایم پی ) کے تحت جنگلات کے حوالے مختلف منصوبوں کے لیے مختص فنڈ میں لاکھوں روپے غبن کیا جبکہ موسی خان اپنے بیٹے کو محکمہ جنگلات میں جعلی اسناد پر سکیل 10میں بھرتی کیا اور اپنے داماد کو بھی تھرڈ ڈویژنر ہونے اور نا اہل ہو نے کے باجود سکیل 8میں بھرتی کیا تھا ۔ اس کے علاوہ موسی خان بلوچ نے دوران ملازمت آمدن سے زائد اثاثے بنائے ہیں جن میں اپنے نام اور بے نامی دار کے نام ڈی آئی خان کے تحصیل پہاڑی پور میں خریدی گئی مختلف موضع جات میں 150کنال زمین، کرش پلانٹ ، کروڑوں کی بینک ٹرانزیکشن اور رہائشی گھر شامل ہیں ۔ نیب نے تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ملزمان کے خلاف 5کروڑ اور 60لاکھ روپے مالیت کی ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کردی ہے تاکہ ملزمان کے خلاف مقدمہ چلایا جا سکے۔ عدالت نے فرد جرم عائد کردی اور اگلی سماعت پر استعاثہ گواہان طلب کر لیے۔