لاہور کی احتساب عدالت نے آشیانہ ریفرنس کی سماعت کے دوران مسلم لیگ نون کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف شہباز شریف کو جانے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔
لاہور کی احتساب عدالت کے جج امجد نذیر چوہدری نے کیس کی سماعت کی۔
آشیانہ ریفرنس کی سماعت کے دوران شہباز شریف نے احتساب عدالت سے روسٹرم پہ آ کر کچھ کہنے کی اجازت طلب کی۔
شہباز شریف نے عدالت سے استدعا کی کہ میری طبیعت ٹھیک نہیں ہے لہٰذا مجھے جانے دیا جائے۔
جج امجد نذیر چوہدری نے کہا کہ آپ ضمانت پر ہوتے تو ٹھیک تھا، ابھی آپ کسٹڈی میں ہیں، آپ کو یہ سہولت نہیں مل سکتی، یہ قانونی تقاضہ ہے۔
لاہور کی احتساب عدالت کے جج نے مزید کہا کہ گواہوں کے بیانات قلم بند ہو رہے ہیں لہٰذا آپ کا عدالت میں موجود ہونا ضروری ہے۔
شہباز شریف کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ آج شہباز شریف سے متعلق کوئی گواہ نہیں ہے۔
عدالت نے نیب کے گواہ کا بیان ریکارڈ کروا لیا اور کیس کی سماعت 11 فروری تک ملتوی کر دی۔
احتساب عدالت لاہور نے آئندہ سماعت پر نیب کے گواہوں پر وکلاء کو جرح کے لیے طلب کر لیا۔