وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ اب معاملہ زرداری اور نواز شریف سے نکل کر حواریوں تک پہنچ چکا ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس میں وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی ایک دوسرے پر خریدو فروخت کا الزام لگاتے رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ قانون میں لکھا ہے کہ جس جماعت کی جتنی سیٹیں بنتی ہیں اتنی ملنی چاہئیں، پہلے ان کو غلط فہمی ہوئی تو سینیٹ چیئرمین بدلنے چل پڑے۔
اسد عمر نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے دوران ان کو ذلت کا سامنا کرنا پڑا، یہ فیٹف کے قانون کے خلاف کھڑے ہو گئے۔
اُن کا کہنا ہے کہ یہ تو جوائنٹ سیشن میں اپنے ممبرز کو نہیں سنبھال سکے، ان کے لیڈر کو سپریم کورٹ نے گاڈ فادر کہا، یہ اکیلے گاڈ فادر نہیں پورا کریمنل نیٹ ورک ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ کوئی زمینوں پر قابض ہے کوئی ڈرگ مافیا کا سرپرست ہے، یہ چیخنے اور رونے کی آوازیں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہاں ان کی دیہاڑی بنتی ہے جو انہیں بند ہونے کا خدشہ ہے، نواز شریف خود چھپ کر لندن میں بیٹھا ہے اور ان ارکان کو مشکل میں ڈال دیا۔