• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا ویکسین مہم، سندھ اور وفاق میں نیا تنازع سامنے آگیا

کراچی (ایجنسیاں،ٹی وی رپورٹ)سندھ میں کوروناویکسی نیشن کے معاملے پر صوبائی حکومت اور وفاق میں نیاتنازع سامنے آگیا ‘

کراچی میں مسلم لیگ (ن) کے رہنماءاورسابق گورنر سندھ محمد زبیر کی بیٹی اور داماد کو ویکسین کا ٹیکا لگادیاگیا جبکہ وہ فرنٹ لائن طبی عملے کے رکن تھے اور نہ ہی عمر رسیدہ افراد تھے‘

 ضوابط کی خلاف ورزی پرڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرشرقی ڈاکٹر انیلہ قریشی کو معطل کر دیا گیا‘

 وزیرصحت سندھ نے تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی جبکہ صوبائی وزیرسیدناصرشاہ نے کہاہے کہ یہ ایک ڈاکٹر کا انفرادی فعل تھا جس پر ایکشن لیاگیاہے ‘

محمد زبیر نے کہاہے کہ کورونا ویکسین کے معاملے سے ان کا کوئی تعلق ہے نہ ہی فیملی کو ویکسین لگوانے کیلئے انہوں نے کسی سے کوئی سفارش کی ہے‘

 معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز کا کہنا ہے کہ مافیاکو آج بھی ہیلتھ ورکرزکی بجائے اشرافیہ کی فکر ہے جبکہ وفاقی وزیراسدعمر نے کہاہے کہ صوبے کوروناویکسین کنٹرول نہیں کرسکےتو وفاق کنٹرول لےگا۔

 وفاقی وزیر و سربراہ این سی او سی اسد عمر نے سندھ میں ضوابط کے برخلاف وی آئی پی شخصیات کو کورونا ویکسین لگانے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ کوروناویکسین کےغلط استعمال پر وفاق خاموش تماشائی نہیں رہ سکتا‘

 اس طرح امانت میں خیانت کرنا قوم کے ساتھ بہت بڑا ظلم اور دھوکا ہے‘صوبے کوروناویکسین کنٹرول نہیں کرسکےتو وفاق کنٹرول لےگا‘ابھی تک وزیراعظم، وزراء اورا ن کے خاندانوں نے ویکسین نہیں لگوائی‘ سندھ میں ایک دو فیملیوں کی بات نہیں ‘ میری معلومات کے مطابق بڑی تعداد میں ویکسین ایسے لوگوں کو لگائی گئی ہے جو ہیلتھ کیئر ورکرز نہیں ہیں نہ ان کی عمر زیادہ ہے‘سندھ میں این سی او سی کی ٹیم موبلائز بھی کردی گئی ہے ۔

 اتوارکو ایک انٹرویو میں اسدعمر نے کہا کہ وی وی آئی پیز کو کورونا ویکسین لگاناافسوس کی بات ہے‘ سندھ حکومت کا سسٹم کیوں بریک ڈاؤن ہوا اس کا جواب سندھ حکومت دے گی۔ 

قبل ازیں اپنے بیان میں اسدعمر کا کہنا تھاکہ شکایت موصول ہوئی تھیں کہ کرونا ویکسین کراچی میں ہیلتھ کیئر ورکرز کے علاوہ جان پہچان والوں کو لگائی جا رہی ہیں‘ فوری نوٹس لیتے ہوئے آج NCOC کی ٹیم کی فیصل سلطان کی سربراہی میں سندھ حکومت کے نمائندوں سے میٹنگ میں سختی سے صرف ہیلتھ ورکرز کی ویکسی نیشن کی تاکید کی گئی۔ 

ادھر معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹرشہبازگل نے کہا ہے کہ وہ مافیا جس نے کرونا پر سب سے زیادہ سیاست کی آج بھی انہیں فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز سے زیادہ اشرافیہ کی فکر ہے۔

فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز سے پہلےویکسین کیا سیاسی خاندانوں کے افرادکو لگائی جا رہی ہے؟پھر مراد علی شاہ کہتے ہیں ہم کسی کو جواب دہ نہیں۔اس معاملے پر جیونیوزسے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیرسیدناصرشاہ نے کہاہے کہ ہیلتھ ورکرزکےعلاوہ کچھ افرادکوکوروناویکسین لگانے کا معاملہ سامنےآیا ہے۔

ویکسین فی الحال ڈاکٹراورطبی عملےکیلئےہے‘ ترجیحی بنیادوں پران کولگائی جائے گی ‘ جس فیملی کوویکسین لگائی ہوسکتاہےان کا سیاسی خاندان سےتعلق ہولیکن پیپلزپارٹی سےنہیں ہے‘ وزیرصحت سندھ عذرا پیچوہو نےمعاملےکی انکوائری کا حکم دیدیاہے جبکہ معاملے میں ملوث ایک ڈاکٹرکومعطل کردیاگیاہے ۔ 

محمد زبیر نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا ویکسین کے معاملے سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ویکسین لگانے کے لئے انہوں نے کسی سے کوئی سفارش نہیں کی۔ان کی بیٹی اور داماد نے اپنے دوستوں کے کسی گروپ کے ساتھ مل کرکورونا ویکسی نیشن کروائی ہے۔

تازہ ترین