• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایک سرزمین، کئی داستانیں

مصنّف: خوشونت سنگھ

ترتیب و تدوین: مالا دیال

اُردو ترجمہ: شاہد حمید

صفحات : 336 ، قیمت: 900روپے

ناشر: بُک کارنر، جہلم۔

صحافی، ادیب، مصنّف، مترجّم اور سیاست دان خوشونت سنگھ کی تین حصّوں پر مشتمل یہ کتاب اُن کے اُن انگریزی مضامین کا مجموعہ ہے، جو مختلف اخبارات و جرائد کی زینت بنتے رہے اور اب اُن کی صاحب زادی، مالا دیال نے اُنھیں کتاب کی صُورت دی ہے۔ اسے معروف صحافی، شاہد حمید نے رواں اُردو کے قالب میں ڈھالا ہے کہ ترجمے پر اصل کا گمان ہوتا ہے۔کتاب کا پہلا حصّہ پنجاب، یہاں کے باسیوں اور سِکھ مذہب کے عقائد و تاریخ پر مشتمل ہے۔ گو کہ خوشونت سنگھ مذہبی اعتقادات پر کچھ زیادہ یقین نہیں رکھتے تھے، مگر وہ سِکھ مذہب کی بہت سی تعلیمات سے نہ صرف یہ کہ متاثر تھے، بلکہ اُسے ہندو مت کا حصّہ بنانے کی بجائے ایک الگ مذہب کے طور پر زندہ رکھنے کے بھی داعی تھے۔ 

اُنھوں نے سِکھوں کی تاریخ پر دو جلدوں پر مشتمل ایک کتاب بھی لکھی تھی۔دوسرا حصّہ’’ میرا خون آلود پنجاب‘‘ کے نام سے ہے، جس کے آغاز میں اپنی جائے پیدائش ہڈالی( خوشاب، پاکستان) اور لاہور میں گزارے ایّام کا خُوب صُورت تذکرہ ہے، تاہم اِس حصّے کی خاص بات وہ مضامین ہیں، جن میں سِکھوں کی سیاست اور سِکھوں کے مقدّس مقام’’ گولڈن ٹیمپل‘‘ پر فوج کشی کا تفصیل سے تجزیہ کیا گیا ہے۔ 

یہ تجزیہ اِس لیے بھی اہم ہے کہ وہ ایک طرف تو سِکھ کلچر اور روایات سے براہِ راست واقف تھے، تو دوسری طرف، اُن کی سیاسی اُمور پر بھی گہری نظر تھی۔پھر یہ کہ اُنھوں نے اپنی روایتی بے باکی کے سبب جو دیکھا، سمجھا اُسے اپنے پرائے کے خوف سے بالاتر ہوکر قاری کے سامنے رکھ دیا۔کتاب کا تیسرا اور آخری حصّہ رنجیت سنگھ، کھڑاک سنگھ اور گیانی ذیل سنگھ سمیت 8 پنجابی شخصیات کے مختصر خاکوں پر مشتمل ہے۔ بطورِ مجموعی یہ کتاب پنجاب شناسی کے لیے انتہائی مفید ہے۔

تازہ ترین