عالمی شہرت یافتہ ڈرامہ سیریز ’’ارطغرل غازی‘‘ کے ہیرو ’’انگین آلتان دوزیاتان‘‘ نے گزشتہ ہفتے سوشل میڈیا کی ایک شخصیت کے ساتھ اپنے معاہدے کو یک طرفہ طور پر منسوخ کردیا ہے۔ کہا جارہا ہے کہ انگین آلتان کو مدعوکرنے والی شخصیت کے بارے میں پہلے کیوں چھان بین نہیں کی گئی ۔تو اس سلسلے میں عرض کرتا چلوں کہ جب پی ٹی وی پر ترک ڈرامہ سیریز ’’ارطغرل غازی‘‘ شروع ہوئی تو اس وقت ہی سے پاکستان کی مختلف فرموں کے منیجرز بلکہ ایک ہی فرم سے تعلق رکھنے والے مختلف عہدیداروں نے مختلف طریقوں اور مختلف شخصیات کے توسط سے ان سے براہ راست ( اس بھر مار کی وجہ سے کئی بار آلتان نے اپنا ٹیلی فون نمبر بھی تبدیل کیا) یا ان کی منیجر سے رابطہ قائم کیا اور پھر ’’یارِ من ترکی‘‘ یو ٹیوب چینل اور پی ٹی وی پرپہلی بار میری جانب سے کیے گئے انٹرویو کے بعد مجھ ناچیز سے بھی رابطہ قائم کیا اور انگین آلتان سے ملاقات کروانے اور انہیں پاکستان مدعوکرنے کی اپنی خواہش سے آگاہ کیا۔ پاکستان میں قیام کے دوران سوشل میڈیا کی مذکورہ شخصیت نے راقم سے ملاقات کی۔ اس نے پنجاب کی ایک اعلیٰ سیاسی شخصیت جسے وہ اپنا انکل کہتےتھے سے دو تین بار وڈیو پر بات چیت کروائی جنہوں نے ان صاحب کو اپنا فیملی ممبر قرار دیتے ہوئےقابلِ بھروسہ اور اچھا انسان قرار دیا۔ ان صاحب نے ترکی آنے پر اپنی ملاقات انگین آلتان سے کروانے کی درخواست کی تاکہ وہ انگین آلتان کو اپنی کمپنی کا برانڈ ایمبسیڈر بنا سکیں۔ واپس ترکی پہنچنے پر میں نے انگین آلتان کو اس آفر سے آگاہ کیا۔ میری استنبول ہی میں موجودگی کے دوران سوشل میڈیا پر متحرک وہ شخص استنبول پہنچ گیا جہاں ان کے ساتھ اس موضوع سے متعلق چند ایک پاکستانی دوستوں کے ہمراہ ساحلِ سمندر پر بات چیت ہوئی۔ پاکستان کی ایک اور اہم سیاسی شخصیت جن کوبھی وہ صاحب انکل کہہ رہے تھے سے وڈیو پر بات چیت کی اور پھر میری بھی وڈیو پر اپنے اس انکل سے بات کروائی۔ ان کے یہ انکل مجھے مترجم کے طور پر اچھی طرح جانتے تھے، انہوں نے بھی ان صاحب کی دل کھول کر تعریف کی۔ اب میرا ان صاحب پر بھروسہ پختہ ہوگیا۔ میں نے اگلے دن ان کی ملاقات انگین آلتان سے کروادی۔ یہاں پر میڈیا سے عرض کرتا چلوں اگر میں پاکستان کی ان اعلیٰ شخصیات پر بھروسہ نہ کروں تو پھر کس پر بھروسہ کروں ؟ جہاں تک ان کی پاکستان آمد کی خبر کیوں لاہور پہنچنے پر ریلیز کی گئی تو اس کی وجہ یہ ہے کہ انگین آلتان کورونا وائرس کی وجہ سے ائیر پورٹ پر ہجوم نہیں چاہتے تھے اس لئےلاہور پہنچنے پر خبر بریک کی گئی۔ لاہور آنے سے قبل فریقین میں یہ بات طےہوئی تھی کہ ایگریمنٹ سے قبل معاہدے میں طے شدہ رقم کا نصف یعنی پانچ لاکھ ڈالر بینک میں جمع کرائے جائیں گے اور اس کی رسید ، چیک اور سوفٹ کوڈ، انگین آلتان کودیا جائے گا۔ سوشل میڈیا اسٹار نے بینک میں پانچ لاکھ ڈالر کی رقم جمع کروانےکا چیک اور سوفٹ کوڈ تو انگین آلتان کو دے دیا اور ان کے ترکی پہنچنے پر فوری طور پر بینک میں اس چیک کے سوفٹ کوڈ کے ذریعے کیش کروانے کی یقین دہانی بھی کروا دی۔ انگین آلتان نے ترکی پہنچنے کے بعد ان صاحب کو رقم نہ ملنے سے آگاہ کیا لیکن بار بار کی یاد دہانی کے باوجود یہ رقم منتقل نہ ہوئی۔ مذکورہ بینک سے رابطہ کیا توپتا چلا کہ اکائونٹ میں رقم ہی نہیں ہے۔ اس رویے کے باوجود انگین آلتان پاکستان سے گہری محبت کی بنا پر خاموشی رہے۔ جب دو ماہ گزرنے پر بھی آلتان کو رقم موصول نہ ہوئی تو انہوں نے یک طرفہ طور پر اس معاہدے کو منسوخ کرنے کے لئے راقم کے ذریعے پریس ریلیز پاکستانی میڈیا کو جاری کی۔ اب آتے ہیں میڈیا کے اس گلے کی جانب جس میں انہوں نے انگین آلتان کے انٹرویو نہ دینے کا ذکر کیا ہے تو اس سلسلے میں عرض کروں کہ وقت کی کمی کے باعث سب ٹی وی چینلز کو ایک ایک کرکے انٹرویو دینا ممکن نہ تھا، اسی وجہ سے دوسرے روز پریس کانفرنس کا اہتمام کیا گیا تھا تاکہ پاکستان کا تمام میڈیا اس کی کوریج کرلے۔ ترکی واپس پہنچنے کے بعد پاکستانی میڈیا پر اس شخص کے مجرمانہ ریکارڈ کے بارے میں خبریں سامنے آئیں اور اسے حوالات کا سامنا کرنا پڑا۔ اس سلسلے میں انگین آلتان جلد ہی استنبول میں پاکستانی قونصل جنرل کے پاس جاکر مذکورہ شخص کے خلاف رپورٹ بھی درج کروانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔