• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال :۔گوگل پر مختلف انویسٹمنٹ ویب سائٹس موجود ہیں ، لیکن ان کے مالک نا معلوم ہوتے ہیں۔ ہر ویب سائٹ کا اپنا اپنا طریقہ کار ہوتا ہے۔ جیسا کہ میں نے ایک ویب سائٹ کے بارے میں معلومات حاصل کی کہ اگر میں 10 سے 1000 ڈالرز انویسٹ کرو ں تو وہ مجھے 10 دن میں 15℅ پروفٹ دے گا اور اگر 1000 سے زیادہ ڈالرز انویسٹ کیا جائے تو پروفٹ(منافع) بھی بتدریج بڑھتا جائے گا اور یہ حال بھی نا معلوم ہو کہ ان ڈالرز سے وہ کون سا کاروبار کرتےہیں؟ کیا ایسی ویب سائٹ اور کاروبارمیں انویسٹمنٹ کرنا جائز ہے یا نہیں؟

جواب :۔کسی کاروبار کے بارے میں اس کا طریقہ کار جانے بغیر اس کے بارے میں کوئی حتمی جواب نہیں دیا جاسکتا۔باقی اصولی جواب یہ ہے کہ اگر کمپنی کا کاروبار معلوم نہ ہو اور یہ بھی معلوم نہ ہو کہ کاروبار ہے بھی یا نہیں تو ایسی مشکوک کمپنیوں میں سرمایہ کاری سے اجتناب کرنا ضروری ہے۔نیز آپ نے جو تفصیل ذکر کی ہے کہ ” اگر میں 10 سے 1000 ڈالرز انویسٹ کرو ں تو وہ مجھے 10 دن میں 15℅ پروفٹ دے گا “۔ انویسٹمنٹ کا یہ طریقہ جائز نہیں ہے، اس لیے کہ انویسٹمنٹ میں حقیقی نفع کافیصد طے کرنا ضروری ہے، سرمایہ (کیپٹل) کے تناسب سے نفع طےکرنا جائز نہیں ہے۔

تازہ ترین