کراچی (ٹی وی رپورٹ) تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر ولید اقبال نے کہا ہے کہ نوشہرہ کی نشست پارٹی کے اندر دو بھائیوں کی لڑائی کی وجہ سے گئی،پنجاب میں بلامقابلہ سینیٹرز منتخب ہونے کا کریڈٹ پرویز الٰہی کو جاتا ہے،سندھ میں حلیم عادل شیخ کی گرفتاری قابل مذمت ہے، اوپن بیلٹ کردیں ووٹوں کی خرید و فروخت ختم ہوجائے گی۔
وسطی پنجاب میں ن لیگ کا ووٹر نہیں نکل رہا اس پر انہیں تشویش ہے، ن لیگ نے 23آر او نے 14پولنگ اسٹیشنوں پر اعتراض کیا لیکن الیکشن کمیشن نے پورے حلقے میں دوبارہ انتخابات کا حکم دیدیا۔ وہ جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میرسے گفتگو کررہے تھے۔
پروگرام میں سابق اٹارنی جنرل شاہ خاور،ماہر قانون بیرسٹر جہانگیر جدون،معروف قانون دان سینیٹر اعظم نذیر تارڑ اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر کامران مرتضیٰ بھی شریک تھے۔اعظم نذیر تارڑنے کہا کہ پنجاب میں بلامقابلہ سینیٹرز کا انتخاب جمہوری ریفرنڈم ہے، سیاسی جماعتوں نے تلخ تعلقات کے باوجود وقار کا مظاہرہ کیا ہے۔
اس کا کریڈٹ اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کو جاتا ہے، الیکشن کمیشن کا ریاستی طاقت کے غلط استعمال پر بولنا اچھی بات ہے۔شاہ خاور نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو اداروں کی حساسیت کو ملحوظ خاطر رکھنا چاہئے، کسی فیصلے کی وجہ سے پورے ادارے کو مورد الزام نہ ٹھہرایا جائے۔
پرویز رشید اپیل کر کے رقم فورم میں جمع کروادیتے تو ان کا مسئلہ حل ہوسکتا تھا۔جہانگیر جدون نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے بلانے پر آئی جی اور چیف سیکرٹری کو پیش ہونا پڑے گا، ہائیکورٹ رات کو ساڑھے بارہ بجے بے گناہ وکیلوں کے گھر پر چھاپہ مارنے کا کہہ دیتی ہے لیکن فیصل واوڈا کو جواب جمع کروانے کیلئے نہیں کہہ سکتی۔
جمعیت علمائے اسلام کے رہنما کامران مرتضیٰ نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کے حوالے سے بلوچستان کو خوامخواہ بدنام کیا ہے، بلوچستان میں بھی سینیٹرز بلامقابلہ منتخب ہوسکتے ہیں، سعید ہاشمی اور جان جمالی ہمارے صوبائی امیر عبدالواسع کے پاس آئے تھے، کئی دنوں سے اس فارمولے پر بات چل رہی تھی، پنجاب نے اس فارمولے کو دیکھا اور عمل کرنے میں بازی لے گئے۔
تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر ولید اقبال نے کہا کہ کسی فیصلے میں نقائص نظر آئیں تو اپیل کی جاتی ہے، الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل سرکاری افسران کو بچانے کی کوشش نہیں ہے، ن لیگ نے پہلی درخواست میں 23پولنگ اسٹیشنوں پر جبکہ ریٹرننگ افسر کی رپورٹ میں 14پر اعتراض کیا گیا۔
الیکشن کمیشن نے پورے حلقے میں دوبارہ انتخابات کروانے کا حکم دیدیا، وزیراعظم نے اگلے دن ہی ان 23پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ پولنگ کیلئے کہہ دیا تھا، ہماری نظر میں الیکشن کمیشن کا فیصلہ تمام عدالتی مثالوں کیخلاف ہے ہم اپیل کیوں نہ کریں۔
سینیٹر ولید اقبال کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے اس شارٹ آرڈر پر اپیل کی جائے تو وہ معطل ہوجائے گا ، آرڈر معطل ہونے کے ساتھ منسلک چیزیں بھی معطل ہوجائیں گی، وسطی پنجاب میں ن لیگ کا ووٹر نہیں نکل رہا اس پر انہیں تشویش ہے، وسطی پنجاب کے حلقوں میں جہاں پی ٹی آئی 2018ء میں بڑے مارجن سے ہاری وہاں اب سخت مقابلہ ہورہا ہے۔
سینیٹر ولید اقبال نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں ہنگامہ آرائی کی پارٹی سطح پر مذمت کرتا ہوں، ن لیگ کے کارکنوں کی گولیوں سے ہمارے کارکنان قتل و زخمی ہوئے۔