اسلام آباد کے علاقے بھارہ کہو میں قتل ہونے والے جے یو آئی ف کے مقامی رہنما مفتی اکرام سمیت 3 افراد کا پوسٹ مارٹم مکمل ہو گیا۔
تینوں مقتولین کا پوسٹ مارٹم اسلام آباد کے پولی کلینک اسپتال میں کیا گیا۔
پولی کلینک اسپتال کی انتظامیہ نے تینوں مقتولین کی لاشیں پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کر دیں۔
ادھر جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے ترجمان ڈاکٹر ضیاء الرحمٰن کا کہنا ہے کہ تینوں مقتولین کی میتیں بھارہ کہو کی سڑک پر رکھ کر احتجاج کریں گے۔
ترجمان جے یو آئی ف کا یہ بھی کہنا ہے کہ قتل کے اس مذموم واقعے کو کئی گھنٹے گزرنے کے بعد بھی ایف آئی آر تاحال درج نہیں ہوئی ہے۔
ادھر تھانہ بھارہ کہو پولیس کو جمعیت علمائے اسلام ف کے 3 افراد کے قتل کے مقدمے کے اندراج کے لیے درخواست موصول ہو گئی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ بھارہ کہو میں 3 افراد کے قتل کی ایف آئی آر درج کی جا رہی ہے۔
تینوں افراد کو پرنس روڈ بھارہ کہو میں جامع مسجد جواد کے باہر فائرنگ کر کے قتل کیا گیا۔
پولی کلینک اسپتال میں کیئے گئے پوسٹ مارٹم کی رپورٹ میں ابتدائی طور پر گولیاں لگنا ہلاکت کی وجہ بتائی گئی ہے۔
جے یو آئی ف کے ذرائع کے مطابق میتوں کو غسل دے کر بھارہ کہو منتقل کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ شب بھارہ کہو میں نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کر کے جمعیت علمائے اسلام ف کے رہنما اور امامِ مسجد کو 13 سالہ بیٹے اور شاگرد سمیت قتل کر دیا تھا۔
مقتولین میں مفتی اکرام اللّٰہ، ان کا بیٹا سمیع اللّٰہ اور شاگرد اسماعیل شامل ہیں۔
جمعیت علمائے اسلام ف کے رہنما عبدالغفور حیدری نے مفتی اکرام سمیت 3 افراد کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔