وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے علاقے بھارہ کہو میں جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ف) کے رہنما سمیت 3 افراد کے قتل پر احتجاج کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگیا۔
احتجاج کے باعث مری اور راولپنڈی کے درمیان ٹریفک جام ہوگیا۔
مقتول کے بھائی اور جے یو آئی ف کے رہنما قاری کرامت الرحمٰن کے مطابق واقعے کی ایف آئی آر تاحال درج نہیں کی گئی ہے۔
قاری کرامت الرحمٰن کا یہ بھی کہنا ہے کہ مقتولین کے قاتل گرفتار کے لیے جانے تک دھرنا جاری رہے گا، واقعہ حکومت اور انتظامیہ کی ناقص کارکردگی کا ثبوت ہے۔
گزشتہ شب بھارہ کہو میں نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کر کے جمعیت علمائے اسلام ف کے رہنما اور مسجد کے امام مفتی اکرام کو 13 سالہ بیٹے اور شاگرد سمیت قتل کر دیا۔
تینوں مقتولین کی لاشوں کو پولی کلینک اسلام آباد منتقل کیا گیا تھا جہاں ان کا پوسٹ مارٹم کیا گیا۔
دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام ف کے رہنما عبدالغفور حیدری نے مفتی اکرام سمیت 3 افراد کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔