وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) سے کالی بھیڑوں کی چھانٹی کا اشارہ دیدیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران شیخ رشید نے اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم سے احتجاج آگے بڑھانے کی اپیل کردی۔
انہوں نے کہا کہ شمالی وزیر ستان اور پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات بڑھتے جارہے ہیں، اسلام آباد اور راولپنڈی میں بھی سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے، پی ڈی ایم سے درخواست ہے اپنے احتجاج کو 2، 4 دن آگے لے جائیں۔
شیخ رشید نے مزید کہا کہ جب تک قانون کا کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہوتا، ہماری طرف سے کوئی رکاوٹ نہیں، پی ڈی ایم جب تک ٹھہرنا چاہے ٹھہرے، ہم پانی اور دیگر بندوبست کریں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ فیٹف کے27 میں سے 24 نکات پورے ہوگئے، وزارتِ داخلہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، انشااللّٰہ اس سال پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکل آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ حکمران جماعت تحریک انصاف میں پھوٹ کی خبروں کی تردید کی اور کہا کہ تحریک انصاف میں کوئی پھوٹ نہیں ہے۔
وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ پورے ملک میں آن لائن ویزا جاری کردیا گیا ہے، 30 روز میں وزارت داخلہ ویزا جاری کردے گی، سیاحت کو فروغ دینا ہے، 10سال کے لیے پاسپورٹ کردیا اور فیس آدھی کردی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے سے کالی بھیڑوں کو نکالا جائے گا، کل سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ آنا ہے، میں 50 فیصد پُرامید ہوں سندھ اور کے پی میں جس کا جو ممبر ہے وہ الیکٹ ہوجائے۔
شیخ رشید نے کہا کہ ہمارے امریکا اور چین کے ساتھ بہتر تعلقات ہیں، سعودی عرب اور ایران کے ساتھ بھی بہتر تعلقات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حمزہ شہباز بھی رہا ہوجائیں تو کوئی فرق نہیں پڑتا، ہم نے جب سیاست شروع کی تو 7 سال ایک کلاشنکوف کے کیس میں جیل کاٹی۔
وفاقی وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ ایم کیو ایم پڑھے لکھے لوگوں کی جماعت ہے اور عمران خان کے اتحادی ہیں، متحدہ کو معلوم ہے کہ انہوں نے کیا فیصلہ کرنا ہے، مجھے امید ہے وہ بھی حفیظ شیخ کو ووٹ دے گی۔