اسلام آباد (این این آئی، آئی این پی)قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ، تحریک انصاف کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی اور امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے پاناما لیکس کی تحقیقات کیلئے متفقہ ٹرم آف ریفرنس تیار کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ خورشیدشاہ نے اے این پی کے رہنما غلام احمد بلور کو بھی ٹیلی فون کیا اور 2 مئی کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کی دعوت دی۔اطلاعا ت کے مطابق پاناما لیکس کے حوالے سے اپوزیشن جماعتوں نے روابط تیزکردئیے ہیں جس کیلئے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ اور تحریک انصاف کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کو فون کیا اور پاناما لیکس پر متفقہ حکمت عملی بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔ تینوں رہنماؤں نے 2 مئی کو ہونے والے اپوزیشن جماعتوں کے مشاورتی اجلاس میں متفقہ ٹی او آرز تیار کرنے پر اتفاق کرلیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن جماعتوں نے متفقہ طورپرحکومت کو ٹف ٹائم دینے کا عزم کیا اور فیصلہ کیا کہ جوڈیشل کمیشن کیلئے حکومتی ٹی او آرز قابل قبول نہیں، اگر حکومت نے ٹی او آرز کی تشکیل کیلئے اپوزیشن سے مشاورت نہ کی تو اس پر آل پارٹیز کانفرنس بھی بلائی جائیگی۔ سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھاکہ کئی دہائیوں سے جاری کرپشن اورلوٹ مار نے اس ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کر دیا ہے۔ قومی دولت کی واپسی اور لٹیروں کے احتساب کے لئے جو کچھ ہو سکا کریں گے۔انہوں نے کہا کہ لوٹی گئی دولت کی واپسی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ دریں اثناء عوامی نیشنل پارٹی کے ترجمان زاہد خان کے مطابق منگل کو پاناما لیکس معاملے پر اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے غلام احمد بلور کو ٹیلی فون کیا اور اپوزیشن کے 2مئی کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ۔زاہد خان نے کہا کہ خورشید شاہ نے اپوزیشن کے تحفظات پر اے این پی کو اعتماد میں لیا۔ انہوںنے کہا کہ میاںافتخار اور غلام احمد بلور اپوزیشن کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔