مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز نے وزیرِ اعظم عمران خان کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی ٹرمپ جارہا ہے اس نے خود کو بچانے کی کوشش کی ہے۔
مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز اسلام آباد میں واقع سندھ ہاؤس پہنچیں، جہاں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ان کا استقبال کیا۔
سندھ ہاؤس میں پی ڈی ایم کے اراکینِ پارلیمنٹ بھی موجود تھے جن کے لیئے ظہرانے کا اہتمام کیا گیا تھا۔
ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ عوامی عدالت میں شکست ہوئی، عوام کا فیصلہ مانیں، عمران خان الیکشن کمیشن سے پہلے سند یافتہ ووٹ چور ہیں، یہ دھند چھٹے گی تو تمہاری داستانیں سامنے آئیں گی، مریم اورنگزیب کو بالخصوص کہنا چاہتی ہوں کہ میرا سر آج فخر سے بلند ہو گیا، آپ نے چند درجن کرائے کے غنڈوں کو بھاگنے پر مجبور کر دیا، آپ نے بتا دیا کہ شیر شیر ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گیدڑ کی جب موت آتی ہے تو وہ شہر کی طرف بھاگتا ہے، جب یہ پہلے پارلیمنٹ میں تھے یہی کرتے تھے، آج حکومت میں ہیں تو وہی کچھ کیا، آج انہوں نے جھوٹا اعتماد کا ووٹ لے لیا ہے، افسوس ہوا کہ مریم اورنگزیب پر حملہ کیا گیا، ایک نہتی خاتون پر حملہ کیا گیا اور پوری قوم نے دیکھ لیا، آج پورے ملک کی ماؤں اور بیٹیوں کا سر شرم سے جھک گیا۔
نون لیگ کی نائب صدر نے کہا کہ احسن اقبال پر جوتا پھینکا گیا، آپ خود تو سیکیورٹی حصار میں ہوتے ہیں یہ سیکیورٹی بھی جلد ختم ہو جائے گی، آپ کی گردنوں کے اوپر سر بھی خالی ہیں، مسلم لیگ نون کوئی خیراتی جماعت نہیں ہے، نون لیگ اخلاقیات کی جماعت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایوان میں جو کچھ ہوا، چور چوری کرتے ہوئے پکڑا گیا، آپ کے دن گنے جا چکے ہیں، ابو بچاؤ مہم کی انہیں ضرورت نہیں خود ابو کو مقابلے کیلئے دن رات ایک کرنا پڑا، بیٹا بچاؤ، اولاد بچاؤ مہم پاکستان نے آج دیکھی ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ اقتدار کیا چیز ہے، آج انہیں ہاتھوں سے اقتدار جاتا ہوا محسوس ہوا، یہ ایک سیٹ کی مار ہیں، یوسف رضا گیلانی ایک سیٹ کیا جیتے ان کے دماغی توازن ہل کر رہ گئے، پاگل پن کا شکار ہو گئے، صبح گئے کہ شام گئے، آنے والے دنوں میں ان کا جانا ٹھہر گیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ عوام ان کا محاسبہ اور محاصرہ کرنے کو تیار بیٹھے ہیں، حکومت کی سیاسی موت واقع ہو چکی، تجہیز و تکفین باقی ہے، پی ڈی ایم اور عوام مل کر اچھی طرح تجہیز و تکفین کریں گے، تاکہ لاش باہر نکلنے کے بھی قابل نہ رہے۔