کراچی (ٹی وی رپورٹ) سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ جب تک عمران خان وزیراعظم ہیں سیاست میں تشدد کا عنصر رہے گا،وزیراعظم اپنا رویہ اور اپنی تربیت دیکھیں وہ جو کریں گے وہی لوگ کریں گے، وزیراعظم اوراسپیکر قومی اسمبلی پارلیمنٹ کی روایات سے ناواقف ہیں، اسپیکر نے پارلیمنٹ لاجز میں پریس کانفرنس سے منع کیا ہوا ہے اس لئے باہر جاکر پریس کانفرنس کرنا پڑتی ہے، ہم کل پریس کانفرنس کر رہے تھے تو سو ڈیڑھ سو افراد حملہ آور ہوگئے، پریس کانفرنس ختم ہونے کے بعد نعرے بازی اور بدتمیزی کی گئی، موقع پر موجود ڈیڑھ سو پولیس اہلکار تماشا دیکھتے رہے، وہاں ن لیگ کے 6 ایم این ایز کے ساتھ صرف دس بارہ لوگ تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئی مجھے گالی دے یا تھپڑ مارے میں اسے اسٹریچر پر بھیجوں گا، میں کسی کی بدمعاشی برداشت نہیں کروں گا، مجھ سے کوئی بدمعاشی کرے تو میں اس سے زیادہ بدمعاشی کروں گا، کوئی مجھے ایک گالی دے گا میں دس گالیاں دوں گا، کوئی مجھے ایک تھپڑ مارے گا میں بیس تھپڑ ماروں گا، وزیراعظم یا کسی وزیر کو شرم نہیں آئی کہ اس واقعہ کی مذمت کردیتا،اسپیکر خود اس کے ذمہ دار ہیں وہ کیا اس واقعہ کی تحقیقات کرینگے، اسپیکر نے پہلے اسمبلی میں پھر پارلیمنٹ لاجز میں پریس کانفرنسیں بند کیں۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بدتمیزی کرنا بند کردیں کسی نے بدتمیزی کی تو اس کا جواب سختی سے دیا جائے گا، کوئی مجھ سے بدتمیزی کرے گا تو اسے بھگتنا پڑے گا۔