• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اضافی بجلی پیدا کرنے والی دنیا کی پہلی سرکاری عمارت

فریبرگ، جرمنی میں واقع نیا ٹاؤن ہال، جو انتظامی مرکز اور ڈے نرسری پر مشتمل ہے، نومبر 2017ء میں کھولا گیا تھا۔ اسے سرکاری شعبے میں دنیا کی ایسی پہلی عمارت ہونے کا اعزاز حاصل ہے، جو جتنی زیادہ توانائی استعمال کرتی ہے، اس سے زیادہ پیدا کرتی ہے۔ نیا ٹاؤن ہال، شہری انتظامیہ کے 840ملازمین کے لیے کام کی جگہ فراہم کرتا ہے، جو پہلے فریبرگ میں مختلف مختلف مقامات پر کام کررہے تھے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ عمارت کا پہلا مرحلہ مکمل ہوچکا ہے۔ 2024ء میں تکمیل کو پہنچنے والی عمارت کے دوسرے مرحلے میں شہر کے انتظامی امور کی انجام دہی کے لیے اضافی بیضوی عمارتوں کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

نیا انتظامی مرکز، جوکہ ٹاؤن ہال کے توسیعی منصوبے کا حصہ ہے، فریبرگ کے شہری منظرنامہ اور ڈیزائن کو اَپ گریڈ کرنے کے ہدف کے تحت تعمیر کیا گیا ہے۔ اس منصوبے کے ڈیزائن کو 2013ء کے بین الاقوامی آرکیٹیکچرل مقابلے کا فاتح قرار دیا گیا تھا، جسے جرمنی سے تعلق رکھنےو الے ’’اِنگن ہووِن آرکیٹیکٹس‘‘ نے ڈیزائن کیا تھا۔ 

اس ڈیزائن کی خاص بات اس کی کشادگی اور شفافیت ہے۔ اس کے ڈیزائن کا ایک خاص عنصر ’’گرین کیمپس‘‘ ہے، جو تینوں عمارتوں اور ڈے نرسری کو جوڑتا ہے۔ نئی ٹاؤن ہال عمارت کو اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ زیادہ سے زیادہ باہر کے فطری ماحول کا نظارہ کیا جاسکے جبکہ اندرونی نیٹ ورکنگ کو بھی اہمیت دی گئی ہے۔ اس کا ڈیزائن عوامی پیدل چلنے والے راستوں کو بھی تقویت دیتا ہے۔

نئی 6منزلہ عمارت، جو1960ء کی دہائی سے تعلق رکھنے والے ٹاؤن ہال کے پویلین کی جگہ تعمیر کی گئی ہے، کا مرکزی خیال شہریوں کی خدمت کا تصّور ہے۔ عمارت کی پہلی منزل پر کانفرنس روم ہے، جو وہاں کام کرنے والے افراد کے لیے ریستوران کے طور پر کام کرتا ہے۔ اس کے اوپر کی منازل پر سنگل اور ڈبل دفاتر کے ساتھ ساتھ شہری انتظامیہ کے متعلقہ محکمے بڑے اوپن-پلان ڈیسک ارینجمنٹ کے تحت استعمال ہوتے ہیں۔ 

شیشے سے تعمیر کردہ مختلف ’’پارٹیشن وال سسٹم‘‘ کی بدولت، دفاتر کا ’’لے آؤٹ پلان‘‘ لچکدار ہے اور ضرورت پڑنے پر اس میں بآسانی ردوبدل کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ ، متعدد انٹریکشن زون پوری عمارت میں مواصلات کو فروغ دیتے ہیں۔ ٹاؤن ہال سے گزرنے والے راستوں کو شفاف طریقے سے ڈیزائن کیا گیا ہے اور آسانی سے چلنے کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔

عمارت کی تعمیر میں، نمایاں طور پر، مقامی سطح پر پیدا ہونے والی لارچ کی لکڑی کا استعمال کیا گیا ہے۔ ٹاؤن ہال کے سامنے والے بیرونی حصے کی تعمیر میں، عمودی طور پر فوٹوولٹک سیل (ایک شمسی سیل یا بیٹری جو فوٹو ولٹک اثرات استعمال کرتے ہوئے روشنی سے حاصل ہونے والی توانائی کو براہِ راست بجلی میں منتقل کرتی ہے) اور اعلیٰ معیار کا تھرمل انسولیشن استعمال کیا گیا ہے۔ ہر ایک بیٹری کے درمیان ایک مخصوص فاصلہ رکھا گیا ہے۔ یہ فاصلہ اس لیے رکھا گیا ہےتاکہ دن میں قدرتی دھوپ کو اندر آنے دیا جائے ، عمارت کے لوگ باہر کے فطری ماحول کا براہِ راست نظارہ کرسکیں اور باہر کے لوگوں کو بھی عمارت کے اندر دیکھنے کا براہِ راست موقع ملے۔

توانائی کا نیا نظریہ

نیا فریبرگ ٹاؤن ہال، اپنی نوعیت کی دنیا کی پہلی سرکاری عمارت ہے جو اپنی کھپت سے زیادہ بجلی پیدا کرتی ہے۔ اضافی بجلی کو شہری گِرڈ میں شامل کردیا جاتا ہے۔ ماحولیات کے نئے عالمی معیارات کے عین مطابق، ٹاؤن ہال کو ٹھنڈا اور گرم رکھنے، وَینٹی لیشن اور گرم پانی کی فراہمی کے لیے توانائی کی کھپت محض 55 کلوواٹ گھنٹہ فی مربع میٹر فی سال ہے، جو اس کی مدّمقابل دیگر سرکاری دفاتر کی عمارتوں کی توانائی کی کھپت کے مقابلے میں صرف 40فی صد ہے۔

عمارت کی تعمیر میں ماحول دوست پائیداری کے اصولوں اور توانائی کے تصور پر عمل درآمد کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ عمارت کے لیے درکار بجلی ’’سَکشن اور اِنجکشن وؤیلز‘‘ اور’’تھرمل سولر پینلز ‘‘کے ساتھ ’’ہِیٹ پمپس‘‘ کو ملاکر پیدا کی جاتی ہے۔مزید برآں، بجلی کی پیداوار کے لیے فوٹو ولٹک سیل بھی نصب کیے گئے ہیں۔ عمارت کو ٹھنڈا اور گرم رکھنے کے لیے جیوتھرمل انسٹالیشن سے بجلی حاصل کی جاتی ہے۔ 

دفاتر کو گرم رکھنے کے لیے تھرمل ماس ایکٹیویشن استعمال کیا جاتا ہے، جسے ہر دفتر میں انفرادی طور پر کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔ انتہائی زبردست ہِیٹ ریکوری سسٹم کے ذریعے میکینکل وینٹی لیشن کو مؤثر بنایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، دفاتر میں کام کرنے والے افراد کو یہ اختیار بھی حاصل ہے کہ وہ کمروں کی آب و ہوا کو بہتر بنانے کے لیے کھُلنے والے وینٹی لیشن پینلز کے ذریعے تازہ ہوا کو اندر آنے دیں۔ بڑے کھُلے فلورز پر ایک دفتر کو دوسرے دفتر سے علیحدہ کرنے کے لیے صوتی پینلز نصب کیے گئے ہیں۔

عمارت کی روشن اور کھِلتے رنگوں کے مٹیریل اور سطحوں سے شفافیت اور صراحت کا تاثر اُبھرتا ہے، جبکہ بعض مقامات پر خصوصاً فرنیچر ڈیزائن میں نارنگی اور لال رنگ کا اتفاقیہ استعمال اس میں مزید رنگ بھردیتا ہے۔

تازہ ترین