• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عثمان ہادی کے قتل کے بعد بھارتی دہشت گردوں نے ایک اور نوجوان بنگلادیشی رہنما کو نشانے پر لے لیا


بنگلا دیش میں طالب علم رہنما عثمان ہادی کے قتل کے بعد ایک اور سیاسی رہنما بھارتی دہشت گردوں کے نشانے پر آ گئے۔

بنگالی نوجوان رہنما حسنات عبداللہ کو بھارتی فوج کے سابق میجر کی جانب سے ’اگلی باری تمہاری‘ کی دھمکی دی گئی ہے جبکہ ایک سابق بھارتی کرنل نے بھی حسنات عبداللہ کو گردن میں گولی مارنے کی دھمکی دی ہے۔

پاکستان متعدد بار عالمی سطح پر شواہد کے ساتھ بھارت کی ریاستی دہشت گردی کو بے نقاب کر چکا ہے۔

حالیہ سڈنی حملے میں بھی بھارتی شہریوں کے ملوث ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ 2020 میں آسٹریلیا نے بھارتی انٹیلیجنس سے منسلک اہلکاروں کو جاسوسی سرگرمیوں پر ملک بدر کیا تھا۔

اسی طرح کینیڈا اور امریکا میں سکھ رہنماؤں پر حملوں میں بھی بھارتی خفیہ اداروں کے ملوث رہے ہیں، سابق کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بھارتی سفارتکاروں کے شرپسند عناصر سے رابطوں کو بے نقاب کیا تھا جبکہ کینیڈین سرزمین پر خالصتان رہنما ہردیب سنگھ نجر کے قتل پر کئی ماہ تک کینیڈا اور بھارت کے سفارتی تعلقات معطل رہے تھے۔

امریکا میں سکھ فار جسٹس کے سربراہ کے قتل کی سازش کے الزام میں بھی ایک بھارتی شہری گرفتار ہو چکا ہے جبکہ سری لنکا میں بھی بھارت دہائیوں تک تامل دہشت گردوں کی حمایت کرتا رہا جو طویل خانہ جنگی کا باعث بنے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ خود بھارتی شہری، بالخصوص اقلیتیں بھی ریاستی دہشت گردی سے محفوظ نہیں۔

ان کے مطابق بنگلا دیش میں نوجوان رہنما کا قتل بھارتی ڈیپ اسٹیٹ کی عالمی سطح پر منظم دہشت گردی کی واضح مثال ہے اور اقوامِ عالم کو بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا سخت نوٹس لینا چاہیے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید