• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آصف زرداری نے بنانے کے بجائے بگاڑنے والی باتیں کیں، غفور حیدری


جمعیت علماء اسلام (ف) کے سینئر رہنما عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ کل کے اجلاس میں آصف علی زرداری نے بنانے کے بجائے بگاڑنے والی باتیں کیں۔

جیونیوز کے پروگرام ’کیپٹل ٹاک‘ میں گفتگو کے دوران عبدالغفور حیدری نے کہا کہ اپوزیشن اتحاد(پی ڈی ایم) کے اجلاس میں جب آصف علی زرداری نےاظہار خیال کیا تو عجیب سا لگا۔

انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری کی گفتگو سے اندازہ ہوا کہ یہ بنانے والی باتیں نہیں بگاڑنے والی باتیں ہیں، پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین کی باتوں پر افسوس ہوا۔


جے یو آئی (ف) کے سینئر رہنما نے مزید کہا کہ آصف زرداری بڑے آدمی ہے، ہم اس طرح ردعمل نہیں دے سکتے، پیپلز پارٹی کے جواب کا انتظار ہے کیونکہ ہم چاہتے ہیں کہ سلیکٹڈ حکومت کا خاتمہ ہو۔

اُن کا کہنا تھا کہ اگر جمہوریت ہے تو 9 جماعتیں ایک رائے دیتی ہیں، اس سے قبل بھی ہم نے مرحلہ وار پیپلز پارٹی کو برداشت کیا اور ساتھ لے کر چلنے کی بھی کوشش کی۔

عبدالغفور حیدری نے یہ بھی کہا کہ ضمنی اور سینیٹ الیکشن سے متعلق پیپلزپارٹی کی بات مانی، ہم نے کوئی دوری پیدا نہیں کہ ہم نہیں چاہتے کہ پیپلز پارٹی پی ڈی ایم سے الگ ہو۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ کے الیکشن میں یوسف رضا گیلانی کے 7 ووٹ بدنیتی پر مسترد ہوئے، اب میں پوچھتا ہوں کہ وہی 7 ووٹ جو مجھے ملنے تھے وہ کہاں گئے؟

جے یو آئی(ف) کے سینئر رہنما نے کہا کہ 2018 کے انتخابات کے دوسرے دن اپوزیشن نے مشترکہ بیانیہ جاری کیا، جس میں تھا کہ ہم انتخابات کے نتائج تسلیم نہیں کرتے۔

اُن کا کہنا تھا کہ حکومت مخالف تحریک کے دوران بہت سارے مراحل آئے جب اپوزیشن جماعتیں ہمارے ساتھ نہیں رہیں، اس کے باوجود جے یو آئی نے تنہا ملین مارچ اور آزادی مارچ کیا۔

سینیٹر عبدالغفور حیدری نے کہا کہ پی ڈی ایم بنی تو توقعات بڑھ گئیں کہ اپوزیشن جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر آگئیں، متحدہ حزب اختلاف کے ہر اجلاس میں سرفہرست استعفوں کی بات چلتی رہی۔

انہوں نے کہا کہ آخر میں ہم نے لانگ مارچ کا اعلان کیا، لانگ مارچ تو ہم نے پہلے بھی کیا تھا، شاید اب لانگ مارچ میں لوگ زیادہ نہ ہوں۔

جے یو آئی (ف) کے سینئر رہنما نے کہا کہ ہمارے پہلے لانگ مارچ میں 17 لاکھ سے زائد افراد تھے، ہم اگر 17 سے 20 لاکھ افراد لے آئیں اور دو چار دن بیٹھ جائیں بقول بلاول بھٹو ہمیں بم مارنا ہے تو بم مارنے کا وقت پھر کب آنا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت سے لوگ تنگ ہیں کونسا طبقہ ہے جو احتجاج نہیں کررہا، یہ بہترین موقع تھا کہ ہم سب سرجوڑ کر بیٹھے سب کی رائے آگئی، اس کے بعد آصف علی زرداری نے اظہار خیال کیا تو ان کی باتوں سے لگا کہ یہ بنانے والی باتیں نہیں بگاڑنے والی باتیں ہیں۔

پروگرام کے دوران پیپلز پارٹی کے قمر زمان کائرہ اور مسلم لیگ (ن) محمد زبیر نے بھی اظہار خیال کیا۔

تازہ ترین