• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں انکوائری کمیشن نے براڈ شیٹ معاملے کی تحقیقات مکمل کرلی ہیں، رپورٹ میں براڈ شیٹ کمپنی کو 15 لاکھ ڈالر کی غلط ادائیگی کا انکشاف کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق براڈ شیٹ انکوائری کمیشن کی 100 صفحات پر مشتمل رپورٹ تیار کرلی گئی ہے جو رواں ہفتے کسی بھی دن وفاقی حکومت کو بھجوا دی جائے گی۔

ذرائع کا مزید بتانا ہے کہ 100 صفحات کی رپورٹ کے ساتھ مختلف شخصیات کے بیانات اور دستاویزات کو الگ رکھا گیا ہے۔

تحقیقاتی رپورٹ میں 15 لاکھ ڈالر کی ادائیگی کا ریکارڈ غائب ہونے کا انکشاف کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ براڈ شیٹ کمپنی کو 15 لاکھ ڈالر رقم کی غلط ادائیگی کی گئی۔

کمیشن رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غلط شخص کو ادائیگی ریاست پاکستان کے ساتھ دھوکا ہے، ادائیگی کو صرف بے احتیاطی قرار نہیں دیا جاسکتا، وزارت خزانہ، قانون، اٹارنی جنرل آفس سے فائلیں چوری ہوگئیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستانی ہائی کمیشن لندن سے بھی ادائیگی کی فائل سے اندراج کا حصہ غائب ہوگیا، کمیشن کو تمام تفصیلات نیب کی دستاویزات سے ملی ہیں۔

واضح رہے کہ 29 جنوری کو قائم کردہ کمیشن نے تحقیقات کا باضابطہ آغاز 9 فروری کو کیا تھا۔

کمیشن نے براڈ شیٹ اور آئی اے آر کے انتخاب، تقرری اورمعاہدوں کی چھان بین سمیت براڈ شیٹ اور انٹرنیشنل ایسٹ ریکوری فرمز سے معاہدوں کی منسوخی کی وجوہات کی جانچ کرنی تھی۔

 اپوزیشن نے جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید کی سربراہی میں بننے والے کمیشن کو ماننے سے انکار کر دیا تھا۔

تازہ ترین