• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آصف زرداری کی باتیں نوازشریف کی گفتگو کا جواب تھیں، قمر زمان کائرہ

پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ اپوزیشن اتحاد (پی ڈی ایم) اجلاس میں آصف زرداری نے جو باتیں کیں وہ نواز شریف کی گفتگو کا جواب تھیں۔

قمر زمان کائرہ نے ان خیالات کا اظہارجیونیوز کے پروگرام’آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناء اللّٰہ کی گفتگو پر ردعمل دیتے ہوئے کیا۔

انہوں نے آصف زرداری کی پی ڈی ایم اجلاس کی گفتگو کے اُن الفاظ کی تصدیق کی جن کا انکشاف رانا ثناء اللّٰہ نے دوران گفتگو کیا۔

پی پی رہنما نےآصف زرداری کے الفاظ میرا ایک ہی بیٹا ہے میں اسٹیبلشمنٹ سے نہیں لڑسکتا ہوں کہ سے متعلق کہا کہ ہاں اس طرح کی گفتگو ہوئی تھی۔


اُن کا مزید کہنا تھا کہ اس بات کا ایک تناظر تھا اور وہ یہ تھا کہ ہم ہر حال میں نظام بدلنا چاہتے ہیں، اس پر آصف زرداری نے استعارے کے طور پر کچھ باتیں کہی تھیں۔

قمر زمان کائرہ نے کہا کہ مثلاً انہوں نے کہاکہ ہماری بیٹیاں ہیں مریم نواز بھی اُن میں شامل ہے تو ہم انہیں کیوں جیلوں میں بھجوائیں؟، اس تناظر میں انہوں نے استعارے کے طور پر کہا کہ میں کمزور آدمی ہوں، میرا ایک بیٹا ہے، یہ بھی حقیقت ہے اس سے قبل اُن کا اور پیپلز پارٹی کا بینظیر بھٹو کی صورت میں بہت بڑا نقصان ہوچکا ہے۔

پی پی رہنما نے کہا کہ آصف زرداری کی بات کو استعارے سے ہٹ کر تاریخی تناظر میں دیکھا جائے تو یہ بات متصادم ہے، سابق صدر نے جس اندا ز میں کمزور اور ایک ہی بیٹا ہونے کی بات کی اُسے عاجزی کے طور پرلینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کی سیاسی تاریخ اُن کی اس طرز گفتگو سے بالکل الگ ہے، وہ ہمیشہ اپنے اصول پر کھڑے ہوکر لڑے ہیں، انہوں نے 13سے 14 سال جیلیں کاٹیں، وہ جیلوں سے نہیں ڈرتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہماری اپنے اداروں سے کوئی لڑائی نہیں ہے، اگر کوئی شوق رکھتا ہے تو وہ لڑلے، لڑائی میں گریبان پکڑا جاتا ہے یا مکا مارا جاتا ہے جبکہ ہم ایک جدوجہد کررہے ہیں تاکہ اداروں کو اُن کی آئینی حدود میں رکھا جائے۔

ایک اور سوال کے جواب میں پی پی رہنما نے کہاکہ مریم نواز کے ٹوئٹ کے جواب میں اُتنی ہی بات ہوسکتی تھی جتنی بلاول بھٹو نے کی ہے، یہ کہنا کہ ہمیں کسی کی ضرورت نہیں یہ پیغام اچھا نہیں، اپنے جذبات اور لہجے کو کنٹرول کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے اختلافات سے حکومت کو فائدہ ہوگا، سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کا معاملہ اتنا بڑا نہیں، ن لیگ کے پنجاب اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ہیں۔

تازہ ترین