اسلام آباد(طارق بٹ) جسٹس محمد طارق عباسی کی ریٹائرمنٹ کے ساتھ ہی لاہور ہائیکورٹ میں ججوں کی 22 اسامیاں خالی ہوں گی لیکن نئی تقرریوں کے آثار نظر نہیں آ رہے۔ ایک اور جج جسٹس چوہدری مشتاق احمد کی مدت ملازمت 6؍اپریل کو مکمل ہو جائے گی۔ لاہور ہائیکورٹ کے حاضر جج صاحبان کی تعداد38 جبکہ مختص تعداد 60 ہے۔ چیف جسٹس محمد قاسم خان رواں سال5 جولائی کو ریٹائر ہو جائیں گے۔ جبکہ جسٹس محمد امیر بھٹی 7؍مارچ2024ء کو ریٹائر ہوں گے۔ لاء اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان کے مطابق 30 نومبر2020 تک عدالت عالیہ لاہور میں زیرالتواء مقدمات کی تعداد 188241تھی۔ ججوں کی اسامیاں خالی پڑی رہنے کے باعث کام کا بوجھ بڑھ گیا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ میں آخری تقرری 27 ماہ قبل ہوئی تھی۔ اعلیٰ عدالتوں میں ججوں کی تقرری کا اختیار سپریم جوڈیشل کونسل کو حاصل ہے۔ جو متعلقہ ہائیکورٹس کے چیف جسٹس صاحبان کے مشورے پر چلتی ہے۔ اس وقت چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں جوڈیشل کونسل سنیارٹی کی بنیاد پر جسٹسز مشیر عالم، عمر عطا بندیال، قاضی فائز عیسیٰ اور مقبول باقر پر مشتمل ہے۔