مسلم لیگ نون کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف میاں شہباز شریف نے آشیانہ ریفرنس میں احتساب عدالت سے لمبی تاریخ دینے کی درخواست کر دی۔
لاہور کی احتساب عدالت کے جج امجد نذیر چوہدری نے آشیانہ ریفرنس کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران قومی اسمبلی میں قائدِ حزب اختلاف شہباز شریف احتساب عدالت لاہور کے روسٹرم پر آ گئے۔
اپوزیشن لیڈر نے استدعا کی کہ جج صاحب کورونا وائرس کی لہر عروج پر ہے، کیس کی تاریخ لمبی دیں، تاکہ کورونا کی شدت والی یہ لہر گزر جائے، اس کے بعد روٹین میں کیس لے کر آئیں۔
فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ آپ کی استدعا پر آئندہ سماعت پر غور کریں گے۔
نیب گواہ کے پاس ریکارڈ پورا نہ ہونے پر عدالت نے اظہارِ برہمی کرتے ہوئے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ نیب کے ہر گواہ کے پاس اصل دستاویزات نہیں ہوتیں، ایسا کیوں ہے؟
نیب کے افسر نے جواب دیا کہ اکثر بینکوں کے گواہ ریکارڈ بینک میں چھوڑ آتے ہیں۔
فاضل جج نے کہا کہ بینکوں کے گواہ سمجھتے ہیں کہ ہم یہاں فارغ بیٹھے ہیں، عدالت کا وقت ضائع کیا جا رہا ہے، میں بینک والوں کو جیل بھیجتا ہوں تو باقی کو سمجھ آ جائے گی۔
احتساب عدالت نے 2 بینکوں کے گواہوں کو شوکاز جاری کر دیا اور آئندہ اصل ریکارڈ ساتھ لانے کا حکم دے دیا۔
لاہور کی احتساب عدالت نے آشیانہ ریفرنس کی سماعت یکم اپریل تک ملتوی کر دی۔