عالمی شہرت یافتہ لیجنڈ اور پاکستان ٹینس فیڈریشن کے سرپرست خواجہ سعید حئی 91 برس کی عمر میں بدھ کی دوپہر کراچی میں انتقال کرگئے۔
ان کی نماز جنازہ مکہ مسجد محمد علی ہاؤسنگ سوسائٹی میں جبکہ تدفین ماڈل ٹاؤن قبرستان میں ہوئی۔
خواجہ سعید حئی 5 مارچ 1930ء کو بھارت کے شہر علی گڑھ میں پیدا ہوئے اور وہیں سے اپنی تعلیم کا آغاز کیا اور اعلیٰ تعلیم علی گڑھ یونیورسٹی سے حاصل کی، وہ سرسید احمد خان کے خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔
پاکستان کے سابق نمبر ون کھلاڑی خواجہ سعید حئی پہلے پاکستانی ٹینس اسٹار تھے جو گرینڈ سیلم کے کوالیفائنگ راؤنڈ میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے مین ڈراز میں شامل ہوئے۔
انہوں نے 1955 اور 1956 میں ومبلڈن چیمپئن شپ کے مین راؤنڈ کھیلے جبکہ فرنچ اوپن کے دوسرے راؤنڈ میں جگہ حاصل کی۔
1964 میں میں یو ایس اوپن اور پاکستان کی جانب سے ڈیوس کپ مقابلوں میں شرکت کی۔
ومبلڈن میں انہوں نے سنگلز اور مکسڈ ڈبلز میچز کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا۔
انھوں نے ڈیوس کپ مقابلوں میں پاکستانی ٹیم کی 32 بار قیادت کی۔
فرنچ ٹینس فیڈریشن نے چیمپئن شپ کے 100 سال مکمل ہونے پر ایونٹ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کے نام پر یادگاری دیوار بنائی جس میں خواجہ سعید حئی کا نام بھی شامل تھا۔
انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے انھیں گولڈ میڈل سے بھی نوازا تھا۔
خواجہ سعید ملک میں کھیلے جانے والے بیشتر ایونٹس میں نو عمر کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے موجود رہتے تھے اور انہیں ہمیشہ گائیڈ کرتے نظر آئے۔