• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ صبح اٹھ کر جہاد نہیں عوامی حقوق پر ڈاکہ ڈالتے ہیں، مریم نواز

آپ صبح اٹھ کر جہاد نہیں عوامی حقوق پر ڈاکہ ڈالتے ہیں، مریم نواز 


لاہور،نارووال(نمائندگان جنگ ، جنگ نیوز)مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ صبح اٹھ کر آپ جہاد پر نہیں جاتے، عوام کے حق پر ڈاکہ ڈالنے جاتے ہو، آپ غریب کے منہ سے روٹی اور بیمار سے دوائی چھیننے جاتے ہو، آپ لوگوں کی بجلی اور گیس کے بلوں سے کمر توڑنے جاتے ہو، آپ مظلوموں پر ظلم کرنے جاتے ہو انہوں نے کہا کہ آپ لوگوں کو دن دھاڑے اغوا کروانے جاتے ہو اور اسے جہاد کہتے ہو۔مریم نواز نے کہا کہ عمران خان اپنے بنی گالا کے 300 کنال کے محل سے باہر نکلیں، عمران خان اپنے محل سے نکل کر دیکھیں لوگ کیسے جھولیاں اُٹھا کر بد دُعائیں دے رہے ہیں، وزیر داخلہ شیخ رشید کو جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اپنی اجازت اپنے پاس ہی رکھیں بلکہ محفوظ رکھیں، بہت جلد آپ کو خود اس کی ضرورت پڑنے والی ہے اور آپ کے تو جرائم بھی اصل ہیں۔مریم نواز نے اپنے بیان میں کہا کہ اس وزیراعظم سے کسی قسم کی درخواست کرنے کا سوچنا بھی گناہ ہے۔رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ آپ سے کہا کس نے میرا نام ای سی ایل سے نکالنے کو اگر مجھے زبردستی باہر بھجوانے کے لیے ڈرامہ رچانا چاہ رہے ہیں تو سن لیں، میں کہیں نہیں جا رہی۔علاوہ ازیں مرکزی جنرل سیکر ٹری مسلم لیگ (ن) احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کاش آپ پسماندگی ،مہنگائی ،بے روز گاری اور غربت کے خلاف جہاد کرنے نکلتے ، عمران نیازی کی تین سال کی کارکردگی یہ بتا رہی ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے جہاد عوام کی ترقی ،خوشحالی ،سی پیک ،قوم کی خود مختاری اور یکجہتی کے خلاف کیا ہے جھوٹ بولنا الزام تراشی انتقامی کارروائیاں کر نا جہاد نہیں آپ کی ضد ،انا، نفرت اور آپ کی حسرت کی لڑائی ہے، پاکستان کی معیشت کی بنیادیں ہلا دیں ہیں معیشت قرضوں کے بوجھ تلے دب چکی ہیں خسارے کا جتنا قرضہ اپنی نالائقی پر پردہ ڈالنے کے لیے آپ لے چکے ہیں اس قرضے کو کل کون ادا کرے گا؟ آپ نے ڈھائی سالوں میں مسلم لیگ (ن) کے پانچ سالہ قرضے سے زیادہ بوجھ تلے دبا دیا ہے جبکہ مسلم لیگ کا لیا ہوا قرضہ پیداواری قرضہ تھا جس سے موٹر ویز ،بجلی کے منصوبے اور سی پیک کو چلایا گیا لیکن تحریک انصاف کے تمام لیے ہوئے قرضے غیر پیداواری ہیں ۔احسن اقبال کا کہنا تھا کے اسٹیٹ بنک کی اکانومی کا بل جو آپ نے صرف پانچ بلین ڈالڑ آئی ایم ایف سے قسط لینے کے لیے کیا ہے وہ پاکستان کی خود مختاری کا سودا ہے جس کی ہم آپ کو اجازت نہیں دیں گے جس طرح آپ کو بھارت سے کپاس اور چینی برآمد کرنے سے روک لیا ہے اسی طرح ہم آپ کو اسٹیٹ بنک کا سودا بھی نہیں کرنے دیں گے، دوسری طرف آپ کہتے ہیں کے پچھلے سب چور تھے میں کیا کروں ساری دولت وہ باہر لے گئے ہیں اگر وہ چور تھے تو ان کے دور میں چینی 52 روپے ،آٹا34 ،تیل 120روپے کیسے بکتا رہا اور آپ کے دور میں بجلی کے بل دو تین گنا زیادہ ،چینی 120 ،آٹا 80 روپے اور تیل کی قیمت 3 سو روپے تک کیسے پہنچ گئی اب تو غریب آدمی گوشت تو دور کی بات ہے مرغی بھی نہیں کھاسکتا یہ کون سی دیانت داری ،ایمانداری ہے جس کی سزا 22کڑور عوام بھگت رہی ہے اصل دیانت دار تو پچھلے تھے ۔احسن اقبال نے مزید کہا کے وہ9 ہزار ب ڈالر جو ہم کرپشن کرتے تھے وہ آپ حاجی صاحب کے دور میں کدھر ہے ، پی ٹی آئی کی ٹیم کدھر ہے جس پر آپ نے قوم کوگمراہ کیا تھا آپ صرف الزام تراشیاں کر سکتے ہیں حکومت چلانا آپ کے بس کی بات نہیں ہے کیونکہ عوام کو پتہ چل گیا ہے کے نہ ہی آپ کی داخلہ اور خارجہ پالیسی ہے ،احسن اقبال نے کہا کہ کورونا سے عوام کو بچانے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے جبکہ حکومت کو چاہیے تھا۔

تازہ ترین