الیکشن کمیشن میں یوسف رضا گیلانی کے نا اہلی کیس کی سماعت کے دوران علی حیدر گیلانی نے مبینہ ویڈیو سے متعلق جواب جمع کروادیا۔
علی حیدر گیلانی نے تحریری جواب میں ویڈیو کو ٹیمپرڈ قرار دیدیا۔
علی حیدر گیلانی نے جواب دیا کہ ذمہ داران کیخلاف کارروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ووٹ کے لئے کسی پر دباؤ ڈالا نہ رشوت کی پیشکش کی، جعلی ویڈیو کو نشر کرنا انتخابی عمل میں مداخلت کے مترادف ہے۔
علی حیدرگیلانی نے کہا کہ پی ٹی آئی سے الزامات کے ٹھوس شواہد طلب کیے جائیں، میرے وکیل کو تاحال ویڈیوز فراہم ہی نہیں کی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ پریس کانفرنس میں ویڈیوز کا کوئی اعتراف نہیں کیا تھا، میڈیا سے گفتگو کو بطور ثبوت پیش نہیں کیا جا سکتا۔
علی حیدر گیلانی نے جواب دیا کہ ڈسکہ اور ویڈیو اسکینڈل کیس کے حقائق میں بہت فرق ہے، درخواست گزاروں نے سنی سنائی باتوں پر انحصار کیا ہے۔
علی حیدر گیلانی نے استدعا کی ہے کہ ویڈیو اسکینڈل سے متعلق پی ٹی آئی کی درخواستیں خارج کی جائیں۔