وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے جہانگیر ترین اور علی ترین کو طلب کرلیا ہے۔
اس حوالے سے دونوں باپ بیٹے کو ایف آئی اے کی جانب سے نوٹس بھی بھیجا گیا تھا، جس کا متن مالی فراڈ کے ضمن میں طلبی سے متعلق تھا۔
نوٹس میں کہا گیا کہ اگر جہانگیر ترین اور علی ترین اس مرتبہ ایف آئی اے لاہور آفس میں پیش نہیں ہوتے تو پھر یہ تصور کیا جائے گا کہ ان کے پاس اپنے دفاع میں کچھ نہیں ہے۔
ایف آئی اے نے جہانگیر ترین کو 2 جبکہ علی ترین کو ایک کیس کی تفتیش کے لیے طلب کیا۔
ایف آئی اے نوٹس کے مطابق علی ترین نے والد سے مل کر شیئر ہولڈرز کے ساتھ فراڈ کیا۔
اسی طرح ایف آئی اے کی علی ترین کو 5 سوالات کے جوابات ساتھ لانے کی ہدایت کی ہے۔
ایف آئی اے نے علی ترین سے سوال کیا ہے کہ جے کے ایف ایس ایل چینی کے کاروبار کو کیوں بیچا؟، گنے کا کاروبار بیچنے کے لیے کیا کہیں بھی اشتہار دیا تھا؟ کتنے ممکنہ خریداروں نے کمپنی سے رابطہ کیا اور اس کی کیا قیمت لگائی؟
ایف آئی اے نے یہ بھی سوال کیا کہ گنے کا کاروبار بیچنے کی قیمت 4.35 ارب روپے کیسے لگائی گئی؟ اس کے دستاویز دیں۔
علی ترین سے سوال سے یہ بھی سوال کیا گیا جے کے ایف ایس ایل نے 4.35 ارب روپے کہاں استعمال کیے؟ اس کی منی ٹریل دیں۔