مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے اپنے خیالات کا اظہار پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم ) سربراہی اجلاس میں کیوں نہیں کیا۔
جیو نیوز کے پروگرام’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو میں کرتے ہوئے شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ اجلاس بلاکر تو تو میں میں کرنا مناسب نہیں تھا، پیپلزپارٹی اور اے این پی ایک لائن کا جواب دے کر بات ختم کرسکتی تھیں۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ امیر حیدر ہوتی کو بتادیا تھا کہ وضاحت طلب کرنا پڑے گی۔ اگر مسلم لیگ ن نے غلطی کی تو ضروری نہیں کہ اس سے بڑی غلطی کی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی نے پی ڈی ایم کے فیصلے کو توڑا جس پر وضاحت طلب کی، پی ڈی ایم کا ہر فیصلہ مشاورت سے کیا گیا، کرسی کی سیاست سے ملک آگے نہیں چل سکتا۔
جمعیت علمائے اسلام کے عبدالغفور حیدری نے اے این پی کے فیصلے پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جھکنے اور بکنے کے بھی طریقے ہوتے ہیں۔
عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی اور اے این پی کے عمل سے پی ڈی ایم کی جگ ہنسائی ہوئی۔
دوسری جانب احتساب عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا تھا کہ پیپلز پارٹی نے اتحاد کا بھروسہ توڑا ہے۔ پیپلزپارٹی کو شوکاز نوٹس نہیں بھیجا، بس وضاحت مانگی ہے۔
واضح رہے کہ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) سے راہیں جدا کرنے کا فیصلہ کرلیا۔