• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ،21 ناظم امتحانات اور سیکرٹریز کی بھرتیاں کالعدم قرار

کراچی ( رپورٹ محمد منصف ) سپریم کورٹ کے جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے تعلیمی بورڈز میں سیاسی بنیادوں پر 21ناظم امتحانات اور سیکرٹریز کی بھرتیاں کالعدم قرار دیتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا ہے اور حکومت سندھ کو ہدایت کی ہے کہ مذکورہ تمام اسامیوں کیلئے از سر نو اشتہار دیا جائے۔ واضح رہے کہ 7 اپریل 2020 کو سندھ ہائی کورٹ کےجسٹس ندیم نے مذکورہ بھرتیاں غیر قانونی قرار دی تھیں اور اپنی آبزرویشن میں کہا تھا کہ حکم امتناع کے باوجود تعیناتیاں کرکے میرٹ کا قتل کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق جسٹس مشیر عالم ، جسٹس مقبول باقر اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل تین رکنی بینچ نے درخواست گزاروں کی اپیل مسترد کر کے عدالت عالیہ کا فیصلہ برقرار رکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاس ہونے والے دو امیدواروں سے امتحان لینے کے بجائے صرف انٹرویو لیا جائے باقی سب اسامیوں کیلئے نئے سرے سے اشتہار جاری کیا جائے اور میرٹ کے عین مطابق اہل امیدواروں کو ہی بھرتی کیا جائے۔قبل ازیں سندھ ہائی کورٹ میں درخواست گزار مشتاق احمد سندراسی ، مظفر جمیل مرزا اور سید عمیر احمد نے حکومت سندھ ، چیف سیکرٹری سندھ اور یونیورسٹیز اینڈ بورڈز ڈیپارٹمنٹ گورنمنٹ آف سندھ و دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ سندھ حکومت نے یکم مارچ 2019 کو انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن بورڈ آف کراچی ، حیدرآباد، سکھر ، میر پور خاص اور لاڑکانہ کیلئے کنٹرولر ایگزامینیشن کی اسامیوں کیلئے اشتہار دیا اور خواہشمند افراد سے اہلیت کے مطابق درخواستیں طلب کیں، درخواست گزاروں نے حصہ لیا اور آئی بی اے کو تحریری امتحان دیا جہاں کامیابی کیلئے 50 فیصد نمبر حاصل کرنا لازمی شرط تھی ، تحریری امتحان کے بعد تمام امیدواروں میں سے صرف تین امیدوار کامیاب قرار پائے۔

تازہ ترین