کراچی(اسٹاف رپورٹر) سپریم کورٹ نے کڈنی ہل پارک پر قائم کچی آبادی کو ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کمشنر کراچی، این جی اوز شہری اور ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو نوٹس جاری کردیئے۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کے روبرو کڈنی ہل پارک کی زد میں آنے والے مکینوں کی درخواست کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا بتائیں کڈنی ہل میں تجاوزات کے خلاف کیا کارروائی کی؟ کمشنر کراچی نوید شیخ نے بتایا کہ 28 گھر متاثر ہو رہے ہیں جن کا تنازع ہے۔ فاران اور اورر سیز سوسائٹی کے 28 گھر ہل پارک کی زمین میں آرہے ہیں۔جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کڈنی ہل کی بائونڈری پیچھے کرکے گھر کے پلاٹ نکالے گئے۔ چیف جسٹس نےکہا کہ بتائیں ان سوسائٹیز کے پلاٹ کہاں سے آگئے آپ عدالت کو مطمئن نہیں کر پا رہے کہ پلاٹس پارک سے الگ ہیں۔چیف جسٹس نے کمشنر کراچی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیسے مزار بنا دیا گیا۔